جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے راجگڑھ علاقے کے لوگوں کو پُل کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
راجگڑھ کے دو پنچایتوں گہاڑی اور کمیت کو جوڑنے کے لیے نالہ گہاڑی کے اوپر بنے عارضی لکڑی کا پُل حادثات کا موجب بھی بنتا جارہا ہے۔
مقامی لوگوں نے اگرچہ اس حوالے سے متعلقہ محکمہ سے کئی بار تحریری طور پر اپیل کی تھی تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا۔
مقامی لوگوں کے مطابق ضلع کی راجگڑھ کے پہاڑی علاقہ گہاڑی اور کمیت میں مختلف جگہوں پر پُلوں کی عدم دستیابی سے لوگوں کو عبور و مرور میں دشوریاں پیش آرہی ہیں۔
علاقوں میں عارضی پُل قائم ہیں جو لوگوں نے دو دہائی قبل خود ہی لکڑی سے بنائے ہیں۔ تاہم بارش کی وجہ سے نالہ گہاڑی - کمیت میں طغیانی آنے کی وجہ سے مذکوہ لکڑی کے عارضی پُل بار بار ڈھہہ جاتے ہیں اور ان علاقوں کا دوسرے علاقوں سے رابطہ منقطع ہوکر رہ جاتا ہے۔
لوگو ں نے پل کی تعمیر کے ضمن میں متعلقہ محکمہ کو کئی بار تحریری طور پر گزارش کی۔ تاہم انہوں نے اب تک کوئی بھی عملی اقدام نہیں اُٹھایا۔
وہیں راجگڑھ کے ڈی ڈی سی سے آزاد امیدوار سیور سنگھ نے کہا کہ ترقی کے نام پر ووٹ لینے والوں سے ایک پل تعمیر نہیں ہو پایا ہے، صرف انتخابات کے دن گھر گھر ووٹ مانگتے ہیں۔
لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے نالے پر اسٹیل پل تعمیر کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔