کورونا وائرس وبا کو روکنے کے لئے جموں کشمیر میں بھی لائک ڈاون نافذ کیا گیا۔ جس کے باعث لوگوں کا کام متاثر ہو رہا ہے۔ جموں خطہ کے سب سے بڑے ہسپتال گورنمنٹ میڈیکل کالج کے باہر آٹو چلانے والے افراد، مریضوں اور تیمارداروں کے لئے چوبیس گھنٹے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
کورونا وائرس کی اس مشکل گھڑی میں چند آٹو چلانے والے افراد جموں میڈیکل کالج سے زچہ بچہ شالیمار ہسپتال اور سپر اسپیشلٹی ہسپتال جموں تک مفت میں مریضوں اور تیمارداروں کو لے جاتے ہیں۔ تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان آٹو ڈرائیوروں کا کام متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ سرکار سے مدد کے طلب گار ہیں۔
آٹو چلانے والے افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن ہونے کے باوجود وہ صبح سویرے ہسپتال پہنچتے ہیں۔ گزشتہ سال 2020 میں بھی اسی طرح ہم نے عوام کی مدد کرنے کی کوشش کی۔ تاہم سرکار نے ہماری مدد نہیں کی۔ سیوا ہی سنگھٹن ہیں جس کے تحت ہم نے مفت میں جموں میڈیکل کالج سے سپر اسپیشلٹی ہسپتال اور شالامار ہسپتال تک سواریوں کو لے جاتے ہیں۔
جموں کشمیر انتظامیہ نے کسی بھی طرح غریبوں کو مدد نہیں کی جبکہ دہلی سرکار نے آٹو رکشا چلانے والے ڈرائیوروں کے لئے مالی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ ڈرائیوروں نے سرکار سے اپیل کی کہ ان کے لئے مالی امداد کے پیکیج کا اعلان کیا جائے۔