کپواڑہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے بدھ کی شام ویلگام کپوارہ کے ایک نوجوان صحافی گوہر وانی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
صحافی گوہر وانی کے مطابق پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ بھی بدسلوکی کی ہے۔ گوہر نے مبینہ طور پر ایس ایچ او ویلگام پولیس اسٹیشن کی طرف سے دی گئی دھمکیوں کے بارے میں سماجی رابطے کی ویؓ سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کیا تھا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے والد کو بھی حراست میں لیا ہے۔ کپواڑہ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کپواڑہ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ' صحافیوں پر حملے معمول کا معاملہ بن چکے ہیں اور حکومت اور متعلقہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اپنی ملازمت کی فراہمی کے دوران رپورٹرز پر حملہ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔'
ایسوسی ایشن کے بیان کے مطابق' اس ماہ کےشروعات میں ایک صحافی روازانہ کی بنیاد پر اپنے فرائض انجام دے رہا تھا اور ایک پولیس افسر نے اسے حراست میں لیا تھا جو کہ ناقبل قبول ہے۔'
ایسوسی ایشن کا مزید مطالبہ کہ اس معاملے کی انکوائری کی جائے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔