پلوامہ: ضلع پلوامہ کے پارگام علاقے سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے بادام کے باغات کو نقصان پہنچایا گیا۔ رات کے دوران 200 کے قریب بادام کے درخت کاٹ ڈالے گئے۔ تفصیلات کے مطابق رات کے دوران ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالرشید نامی شخص نے ان بادام کے دوختوں کو کاٹنے کے اقدامات اٹھائے۔ کسانوں نے مرکزی انتظامیہ سے انصاف کی گوہار لگائی ہے۔
کسانوں کے مطابق عبداگفار بٹ نے 1971 سے 83 تک عبدالرشید نامی شخص کے والدین سے اس زمین کو خریدا ہے۔ جس کے بعد سے وہ اس زمین پر کھیتی باڑی کر کے روزگار حاصل کر رہے ہیں۔ تاہم کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ رات کے دوران عبدالرشید نے تقریباً 200 کے قریب بادام کے درخت کاٹ ڈالے ہیں۔
عبدالرشید نے کسانوں پر الزام لگایا ہے کہ ان کے کاغذات فرضی ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے کورٹ میں بھی کسانوں کے خلاف ایک کیس درج کرایا ہے، جس کی پہلی سنوائی رواں ماہ کی 29 تاریخ کو ہونی تھی لیکن کورٹ کی سنوائی سے قبل ہی بادام کے دوختوں کو کاٹ دیا گیا۔
غور طلب ہو کہ اس سلسلے میں کسانوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے والدین نے عبدالرشید کے والدین سے 31 کنال زمین خریدی ہے۔ جس کے سارے کاغذات ہمارے پاس موجود ہیں۔ جبکہ عبدالرشید نے اس ضمن میں ہمارے خلاف ایک کیس بھی دائر کیا ہے۔ جس کی سنوائی رواں ماہ کی 29 تاریخ کو ہونی تھی لیکن اس سے قبل ہی انہوں نے رات کے دوران 200 کے قریب بادام کے درختوں کو کاٹ ڈالا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ہم وطنوں کو تکلیف دینے والی غلطیوں کو نہ دہرائیں، راج ناتھ کا راجوری میں فوج سے خطاب
- اگر ہند پاک کشمیر مسئلہ کا حل نہیں کریں گے تو ہمارا حال فلسطینوں جیسا ہوگا، فاروق عبداللہ
انہوں نے ضلع انتظامیہ بڈگام سے انصاف کی اپیل کی اور کہا کہ اگر ابھی تک کورٹ میں اس کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی تھی اور نہ کوئی فیصلہ آیا تھا، تو اس شخص نے کیوں بادام کے دوختوں کو کاٹا۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ بڈگام سے مداخلت کے ساتھ ساتھ انصاف کی اپیل کی ہیں۔