سرینگر:مرکز کے زیر انتظام یو ٹی جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں جموں کشمیر اپنی پارٹی نے آج لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ کے خلاف جم کر احتجاج کیا۔اپنی پارٹی کے رہنماوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کے ازالے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ نہیں ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے جموں کشمیر میں راشن میں تخفیف کی ہے جس سے لوگوں کو فاقہ لگ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کو بھی دستیاب رکھنے میں انتظامیہ ناکام ہوچکی ہے تاہم بجلی فیس کی وقت پر ادائیگی کے لئے سماٹ میٹر نصب کئے گئے ہیں جس سے لوگوں کو بجلی فیس میں اضافہ ہوا ہے۔
مظاہرہن کا کہنا ہے کہ محکمہ امور صارفین نے چاول میں تخفیف کی ہے جس سے اب ہر فرد کو ماہانہ پانچ کلو چاول دئے جاتے ہیں جبکہ اس میں بھی پھر راشن گھاٹوں پر آدھے کلو کی کمی کی جاتی ہے۔ جو اے پی ایل زمرے میں لوگ آتے ہیں انکو راشن گھاٹوں سے اب چاول فراہم کرنا بند کردیا گیا ہے۔
اپنی پارٹی کے صوبہ صدر محمد اشرف میر نے بتایا کہ جموں کشمیر میں انتظامیہ غائب ہے اور لوگوں کے مشکلات کے ازالے کے لئے سرکار سنجیدہ نہیں ہے۔انتظامیہ محض سوشل میڈیا پر دکھ رہی ہے تاہم زمینی سطح پر کہی نظر نہیں آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Protest In Larnoo Kokernag اننت ناگ کے لارنو کوکرناگ میں احتجاج
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے بجلی فیس میں کافی اضافہ کہا ہے لیکن بجلی سپلائی میں کٹوتی کی ہے۔ان مسائل پر گزشتہ دنوں سے سیاسی جماعتوں نے ایل جی انتظامیہ کہ کافی تنقید کی۔ گزشتہ ہفتے ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی نے بھی ان مسائل پر ایل جی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔