اننت ناگ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سی آئی ٹی یو کے بینر تلے آنگن واڑی ملازمین اور ہیلپرس نے تنخواہ میں اضافہ سمیت دیگر مطالبات کو لے کر احتجاج کیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ سرکار نے اس سے انکی نوکریاں چھن لی اور ان کو سبکدوش ہونا پڑا مگر ابھی تک بقایا جات واگزار نہیں کئے گئے احتجاجی خواتین نے اپنی روداد بیان کیں۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ لفٹننٹ گورنر انتظامیہ ان سے ہر طرح کا کام لے رہی ہیں۔ ان کے آنگن واڑی ہلپر اور کو ہر قسم کا کام لیا جاتا ہے الیکشن ہو یا ناگہانی آفت ہر وقت ہم پیش پیش دہتے تھے ۔ جس کے بعد لفٹننٹ گورنر کی جانب سے سبکدوشی احکامات صادر کئے گئے۔ مگر سبکدوشی کے وقت انکے حقوق کو نظرانداز کیا گیا۔ جس کی وجہ سے خواتین کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔
ان کے مطابق جس طرح ملک کی دوسری ریاستوں میں آنگن واڑی ورکر اور ہیلپرس کو سپریم کورٹ کے مطابق مفادات فراہم کئے جا رہے ہیں مگر کشمیر میں ابھی تک سپریم کورٹ کے آڈر کو لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ سرکار و انتظامیہ ان سے ہر طرح کا کام لے رہی ہیں ان کے آنگن واڑی ہلپر اور کو ہر قسم کا کام لیا جاتا ہے الیکشن ہو یا ناگہانی آفت ہر وقت ہم پیش پیش دہتے ہیں۔ انکا کہنا ہے 40 سال کے بعد آج انکے نوکریوں سے برطرف کیا گیا ۔ جبکہ اج تک اہنونے نے سرکار کی ہر طریقہ سے مدد کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Meri Matai Mera Desh In Tral سیموہ میں میری ماٹی میرا دیش پروگرام کا اہتمام
انہوں نے نے مزید کہا کہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فون تو فراہم کئے گئے مگر ان کو رچارچ کرنے کے لئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ ابھی آنگن واڑی سنٹروں کے کرایہ جات بھی واگزار نہیں کئے گئے ۔انہوں نے لفٹننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انکے جائیز مطالبات کو جلد از جلد منظور کئے جائے اور بقایا جات کو واگزار کیا جائےگا ۔