ETV Bharat / state

Psychiatrist Dr Mansoor Hussain 'صحیح ترغیب سے والدین اپنے بچوں کو اقدام خودکشی سے روک سکتے ہیں' - واقعات ایک سنگین مسئلہ

ضلع اننت ناگ میں رہنے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر منصور حسین نے کہا کہ صحیح وقت اور مناسب ترغیب سے والدین اپنے بچوں کو اقدام خودکشی سے روک سکتے ہیں۔ والدین کو اپنے اپنے بچوں پر اضافی دباؤ ڈالنے سے گریز کرنا چاہیے۔ کھی کبھی اس کے منفی اثرات دیکھنے کو ملتے ہیں۔

صحیح ترغیب سے والدین اپنے بچوں کو اقدام خودکشی سے روک سکتے ہیں
صحیح ترغیب سے والدین اپنے بچوں کو اقدام خودکشی سے روک سکتے ہیں
author img

By

Published : Aug 3, 2023, 12:14 PM IST

Psychiatrist Dr Mansoor Hussain

اننت ناگ: ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی آئے روز خودکشی کے واقعات سامنے آتے ہیں جن میں خاص طور پر نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ یہ واقعات ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ حالانکہ خودکشی کے واقعات کو قابو کرنے میں ملکی مقامی و بین الاقوامی سطح پر کام کیا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی زمینی سطح پر ان واقعات کی روک تھام میں کوئی خاص کامیابی ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت اردو نیشنل سے بات کرتے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر منصور حسین نے کہا کہ نفسیاتی بیماری ایک فطری عمل ہے۔ دنیا میں نفسیاتی بیماری بڑھنے کے پیچھے کئی وجوہات کار فرماں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ معاشی بدحالی، بے روزگاری سے تنگ آنا، گھریلو تشدد، منشیات اس کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر منصور کے مطابق انسان کے ذہن میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ تک خودکشی کرنے کیفیت پیدا ہوتی ہے جس کے بعد قدرتی طور یہ کیفیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس لئے اس طرح کی کیفیت پیدا ہونے کے دوران کسی طرح خود کو مصروف کرنے کی بھر پور کوشش کریں۔ وہ لوگ جن کے ذہن میں بار بار خودکشی کے خیالات ابھر رہے ہیں، انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ بعض اوقات ایسے مریض ہیلپ لائنز سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دور حاضر میں طرز زندگی میں کافی تبدیلیاں بھی اس کی وجوہات کا سبب ہیں۔ ناموافق کھانے اور ورزش کی کمی کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی نشو نما کافی متاثر ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ذہنی، قلبی اور دیگر امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ نوجوانوں میں اس طرح کے بڑھتے واقعات اسلئے سامنے آرہے ہیں کیونکہ موجودہ نسل کافی حساس ہے۔ قوت برداشت کی کمی کے سبب نوجوان صبر و تحمل سے کام نہیں لے رہے ہیں اس لیے ایسے انسان پر غصہ اور ذہنی تناؤ اس طرح حاوی ہو جاتا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ موت کو گلے لگانے کے علاوہ اور کوئی راستہ ہی نہیں بچا۔

یہ بھی پڑھیں:Indore Stadium in Anantnag 'منشیات کے خلاف جنگ میں کھیل کود نمایا کردار ادا کر سکتا ہے'

ڈاکٹر منصور نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کا خاص خیال رکھ کر انہیں خودکشی سے بچا سکتے ہیں۔ اس لئے تمام والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صحیح سمت میں جانے کی ترغیب دیں۔

Psychiatrist Dr Mansoor Hussain

اننت ناگ: ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی آئے روز خودکشی کے واقعات سامنے آتے ہیں جن میں خاص طور پر نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ یہ واقعات ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ حالانکہ خودکشی کے واقعات کو قابو کرنے میں ملکی مقامی و بین الاقوامی سطح پر کام کیا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود بھی زمینی سطح پر ان واقعات کی روک تھام میں کوئی خاص کامیابی ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت اردو نیشنل سے بات کرتے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر منصور حسین نے کہا کہ نفسیاتی بیماری ایک فطری عمل ہے۔ دنیا میں نفسیاتی بیماری بڑھنے کے پیچھے کئی وجوہات کار فرماں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ معاشی بدحالی، بے روزگاری سے تنگ آنا، گھریلو تشدد، منشیات اس کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر منصور کے مطابق انسان کے ذہن میں زیادہ سے زیادہ 20 منٹ تک خودکشی کرنے کیفیت پیدا ہوتی ہے جس کے بعد قدرتی طور یہ کیفیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس لئے اس طرح کی کیفیت پیدا ہونے کے دوران کسی طرح خود کو مصروف کرنے کی بھر پور کوشش کریں۔ وہ لوگ جن کے ذہن میں بار بار خودکشی کے خیالات ابھر رہے ہیں، انہیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ بعض اوقات ایسے مریض ہیلپ لائنز سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دور حاضر میں طرز زندگی میں کافی تبدیلیاں بھی اس کی وجوہات کا سبب ہیں۔ ناموافق کھانے اور ورزش کی کمی کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی نشو نما کافی متاثر ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ذہنی، قلبی اور دیگر امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ نوجوانوں میں اس طرح کے بڑھتے واقعات اسلئے سامنے آرہے ہیں کیونکہ موجودہ نسل کافی حساس ہے۔ قوت برداشت کی کمی کے سبب نوجوان صبر و تحمل سے کام نہیں لے رہے ہیں اس لیے ایسے انسان پر غصہ اور ذہنی تناؤ اس طرح حاوی ہو جاتا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ موت کو گلے لگانے کے علاوہ اور کوئی راستہ ہی نہیں بچا۔

یہ بھی پڑھیں:Indore Stadium in Anantnag 'منشیات کے خلاف جنگ میں کھیل کود نمایا کردار ادا کر سکتا ہے'

ڈاکٹر منصور نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کا خاص خیال رکھ کر انہیں خودکشی سے بچا سکتے ہیں۔ اس لئے تمام والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صحیح سمت میں جانے کی ترغیب دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.