جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقۂ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور افتادہ مرگن نامی علاقے کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے میں آنگن واڑی سینٹر کے فقدان کی وجہ سے مقامی بچوں کو ان سب چیزوں سے محروم رہنا پڑتا ہے جو انتظامیہ کی جانب سے انہیں مہیا کرائی جاتی ہیں۔
ملک میں انٹیگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) کے تحت 6 سال سے کم عمر تک کے بچوں کو مفت میں کھانا، پری اسکول کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، حفاظتی ٹیکے وغیرہ فراہم کیے جاتے ہیں۔
حالانکہ مذکورہ علاقے کے لوگوں نے بار بار حکام کی توجہ اس دیرینہ مطالبہ کی جانب مرکوز کرانے کی کوشش کی۔ تاہم آج تک انتظامیہ کی جانب سے انہیں ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔
مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئی سی ڈی ایس کے ملازمین علاقے کا رخ کرتے ہیں جبکہ کئی بچوں کا نام بھی لکھ کر لے جاتے ہیں۔ تاہم انہیں آج تک کچھ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ علاقے کے بچوں کے نام پر تمام چیزیں خود کے گھر لے جاتے ہیں اور انہیں کوئی پوچھتا بھی نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار محکمہ سے رابطہ کیا تھا، تاہم آج تک انہیں کوئی بھی معقول جواب نہیں ملا۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک جانب یوٹی اور مرکزی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ کشمیر کے تمام آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پڑھایا اور لکھایا بھی جاتا ہے۔ تاہم حلقۂ کوکرناگ کے مرگن علاقہ کے بچے ان تمام سہولیات سے ہنوز محروم ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار یہ مسئلہ مقامی سیاست دانوں کی نوٹس میں بھی لایا لیکن اپنا ووٹ ڈالنے کے باوجود سیاسی رہنما، ان پسماندگان لوگوں کی مدد کے لئے کبھی آگے نہیں آئے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ سی ڈی پی او وائلو شمیمہ اختر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ علاقے میں آنگن واڑی سینٹر نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار بیک ٹو ولیج پروگرام میں انتظامیہ کو باور کیا تھا کہ مذکورہ علاقہ کافی پسماندہ ہے۔ جبکہ علاقے میں کئی لوگ مفلوالحال کی زندگی گزر بسر کر رہے ہیں لہذا وہاں ایک سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔
سی ڈی پی او کا کہنا ہے کہ جب تک انتظامیہ علاقے میں آنگن واڑی سینٹر کا قیام عمل میں لائے، تب تک علاقے کا سروے کیا جائے جس کی نگرانی محکمہ آئی سی ڈی ایس کی سی ڈی پی او خود کریں گی۔
انہوں نے یقین دہانی کی کہ نئے مالی سال میں مذکورہ علاقے کو ترجیحاتی بنیاد پر سینٹر دیا جائے گا تاکہ مرگن علاقے میں رہائش پذیر بچے آئی سی ڈی ایس کی اسکیمز سے مستفید ہوسکیں۔