سرینگر کے مضافات حضرت بل میں واقع شیخ محمد عبداللہ کے مزار کے ارد گرد دفعہ 144 نافذ کیا گیا تھا، جس وجہ سے عوام کو جوک در جوک فاتحہ خوانی کی اجازت نہیں دی گئی۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ صبح سے 50 سے زائد افراد نے شیخ عبداللہ کے مقبرے پر جا کر فاتحہ خوانی کی، البتہ یہاں کوئی اجتماعی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
رُکن پارلیمان اور سابق جج جسٹس (ر) حسنین مسعودی کا کہنا تھا۔۔۔۔۔۔
کہ شیخ عبداللہ نے سب کو رہنمائی کی، انکی سالگرہ پر پابندیاں نافذ کی گئی ہیں، یہ کیسی نارملسی ہے۔ ہمارے سارے سیاسی لیڈران حراست میں ہیں۔۔‘‘
انٹرنیٹ پر برقرار پابندی پر مسعودی نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہ ’’انٹرنیٹ سے آج کے دور میں محروم رکھنا بنیادی حقوق کو دبانا ہے۔ انٹرنیٹ عیاشی نہیں ضرورت ہے۔‘‘
فاروق عبداللہ کی بہن ثریا نے ای ٹی وی بھارت سے کہا جو مشکلات عوام کو درپیش ہیں ان ہی مشکلات سے سیاسی لیڈران بھی گزر رہے ہیں
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جو اس وقت پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید میں ہیں، کی بہن ثریا عبداللہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’میرے بھائی ، بھتیجے (عمر عبداللہ) اور پارٹی کے باقی لیڈروں اور کارکنوں، جو اس وقت حراست میں ہیں، کو فاتحہ خوانی کے لیے انتظامیہ سے گزارش کی گئی تھی جنہیں انتظامیہ نے منسوخ کر دیا۔ اب ایسے میں یہاں گہما گہمی کیسے ہو سکتی ہے!‘‘
ثریا نے مزید کہا کہ ’’آج جو مشکلات عوام کو درپیش ہیں ان ہی مشکلات سے سیاسی لیڈران بھی گزر رہے ہیں، میرے گھر کا فون نہیں چل رہا اور جب وجہ پوچھی گئی تو بتایا گیا اُوپر سے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ یہ اوپر کون احکامات صادر کر رہا ہے سمجھ نہیں آ رہا۔‘‘
وہیں دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے سرینگر میں واقع مرکزی دفتر میں رکن پارلیمان اکبر لون کی صدارت میں شیخ عبداللہ کی فاتحہ تقریب منعقد کی گئی۔ اجتماعی تقریب میں نیشنل کانفرنس سے وابستہ بعض لیڈران نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا اور شیخ عبداللہ کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔
اس موقعے پر اکبر لون نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم نے بار بار پارلیمنٹ میں یہاں کے سیاسی لیڈران کی رہائی کے لیے احتجاج کیا، ہم شیخ عبداللہ کے نقش قدم پر چل کر عوام کے لیے لڑیں گے۔‘‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’تمام مشکلات کے باوجود ہم آج شیخ عبداللہ کا یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ ہم یہاں جمع ہوکر لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کی شیخ محمد عبداللہ کی شخصیت کیسی تھی۔‘‘
دفعہ 370 کے تعلق سے اکبر لون نے کہا کہ ’’پہلے کانگریس نے پھر بی جے پی نے غنڈہ گردی کر کے ان دفعات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ لیکن ہم اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘
واضح رہے کہ شیخ محمد عبداللہ، جنہیں’’شیر کشمیر‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کا یوم پیدائش 5 دسمبر کو منایا جاتا ہے اور اس دن عوامی تعطیل کی جاتی ہے۔