الطاف بخاری نے بدھ کے روز لیفٹیننٹ گورنر جی ایس مرمو کے ساتھ جموں و کشمیر کے باشندوں کا معاملہ اٹھایا جو ملک کی مختلف ریاستوں میں اس وقت لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر جی ایس مرمو سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بخاری نے جموں و کشمیر کے پھنسے ہوئے لوگوں بالخصوص طلباء ، زائروں، مزدوروں،تاجروں اور مریضوں کو ، جو ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو واپس جموں و کشمیر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا-
اپنی پارٹی کے صدر کے بیان کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر مرمو نے آج مادھو پور پٹھان کوٹ اور لکھن پور انٹری پوائنٹس پر پھنسے ہوئے جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی سہولت اور واپسی پر ان کے ساتھ اتفاق کیا ہے-
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تقریبا 4500 افراد مذکورہ انٹری پوائنٹس پر موجود ہیں اور انہوں نے قرنطینہ کی مدت بھی پوری کی ہے اس کے علاوہ ان کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ بھی منفی آئے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ وہاں پھنسے ہیں -
انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر انہیں جموں وکشمیر وارد ہونے کے لئے اجازت دینگے-
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر جی ایس مرمو نے بھی انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ اگلے دو دن کے اندر ، جموں و کشمیر حکومت ریاست جموں و کشمیر کے باشندوں بالخصوص طلباء اور یاتریوں کو واپس لانے میں مدد فراہم کرے گی جو راجستھان اور پنجاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔
بخاری نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ وہ اپنے رابطوں کو استعمال کریں تاکہ جموں و کشمیر کے تمام باشندوں خصوصاً مزدوروں اور طلباء کو جو ملک کے مختلف ریاستوں اور شہروں جیسے دہلی ، اترپردیش ، راجستھان ، اتراکھنڈ ، جھارکھنڈ ، گوا ، کیرالہ ، ممبئی ، پنجاب ، ہریانہ ، کلکتہ ، بھوپال ، چنئی ، بنگلور اور ہماچل پردیش جیسے شہوں میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں جلد از جلد اپنے گھروں کو واپس لوٹنے میں مدد کریں .