پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ جہاں سیب سمیت دیگر پھلوں کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔ضلع پلوامہ میں موجود ہزاروں کنال کریواس (Karevas) ہے جہاں پر صرف بادام کی کاشت کی جاتی ہے۔ان علاقوں کے لوگ صدیوں سے بادام کی کاشتکاری سے منسلک ہیں لیکن محمکہ باغبانی کی عدم توجہی کے سبب بادام کی کاشتکاری اور اس کی صنعت زوال پذیر ہونے لگی ہیں۔
ایک جانب محمکہ نے اس صنعت کو نظر انداز کیا وہی دوسرے جانب کچھ جنگلی جانوروں کی وجہ سے بھی بادام کے درختوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ جنگلی جانوروں کے ذریعہ بادام کے درختوں کے تنو سے چھلکے اتارا جارہا ہے جس کی وجہ سے اسے شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔اس صنعت پر توجہ دینے کے بجائے محمکہ کی جانب سے دوسرے میوہ جات میں محتلف اقسام کے پودے متعارف کرائے جاتے ہیں۔
اس ضمن میں مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے چند برسوں سے جنگلی جانوروں کی وجہ سے ہمارے بادام کے درختوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ہم نے اس ضمن میں محمکہ باغبانی سے رابطہ بھی کیا تھا لیکن انہوں نے اس معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کریواس میں پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں بادام کی کاشت کے دوران دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ زمین بادام کی کاشت کے لئے بہتر ہے۔ لہذا محمکہ اس کی جانب توجہ دیتا تو اس صنعت کو زوال پذیر ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Botanical Garden Kokernag: باٹینکل گارڈن میں برسوں سے گرے پڑے درخت، انہیں کون اٹھائے
ان کا کہنا ہے کہ جنگلی جانور سے محفوظ رکھنے کے لئے ہم طرح طرح کے اقدامات کررہے اس کے باوجود ہمیں نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محمکہ باغبانی کے افسران یا ملازمین نے کبھی بھی ان علاقوں کا دورہ کیا اور نہ ہی ان کی جانب سے کوئی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔