جموں: وادیٔ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے چودر گنڈ گاؤں میں جہاں کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ کو چودھری گنڈ میں قتل Puran Krishan Bhat Killing Case کیا گیا تھا آج ویران ہوگیا ہے۔ پنڈت کے قتل کے بعد دلبرداشتہ 8 کشمیری ہندو خاندانوں نے 1990 کی طرح رات کے اندھیرے میں ہجرت کی اور جموں پہنچ گئے۔ پورن کرشن بھٹ کو 15 اکتوبر کو پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں نے بے دردی سے قتل کر دیا تھا، لیکن اب ان کے گاؤں کے بہت سے کشمیری پنڈت جنہوں نے 90 کی دہائی میں بھی اپنا گھر نہیں چھوڑا، آج وہ تمام خاندان جموں ہجرت کر چکے ہیں۔ after Killing of Puran Krishan Bhat Hindus of Shopian Village Migrated to Jammu
یہ بھی پڑھیں:
ہلاک کیے گئے پورن کرشن بھٹ کے قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ہندو پنڈت اب کشمیر میں خوفزدہ ہیں اور وہ ڈر کے مارے وادی سے ہجرت کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے پھر سے ایک بار وادیٔ کشمیر میں حالات خراب ہورہے ہیں اور ہندو پنڈت کو ہجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ اشوک پنڈت کا کہنا ہے کہ وادی میں پنڈت کے ساتھ ساتھ کشمیر کا مسلمان بھی خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورن کرشن بھٹ نے کشمیری مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کیا اور مدد بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ کام کاج کرکے آج تک رہتے تھے لیکن بد قسمتی سے عسکریت پسندوں کے ڈر سے اب ہم ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔