محکمہ داخلہ نے آج 'جموں و کشمیر سسپنشن آف سنٹینس رولز-2020' کو مطلع کیا ہے جو مرکزی علاقے میں مجرموں کے لئے پیرول پر حکومت کرے گا ۔ پانچ اگست کو جب جموں و کشمیر نو تنظینم ایکٹ کی منظوری کے بعد جموں و کشمیر کے کئی قانون میں تبدیلی لائی گئی۔
جموں کشمیر کی تنظیم نو سے قبل ان مجرموں کو ”جموں و کشمیر گڈ کنڈکٹ آف پریزنیرس (عارضی رہا ایکٹ )1978 کے تحت رہا کیا جاتا تھا اور اس پر عمل درآمد کے قواعد وضع کیے گئے تھے۔
نئے قانوں کو سینٹرل کریمنل پرسیجر کوڈ 1973 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے جس نے جموں و کشمیر کے سی آر پی سی کی جگہ لے لی۔ نئے قواعد کے تحت بغاوت، عسکریت پسندی اور این ڈی پی ایس کے مجرم پیرول کے حقدار نہیں ہوں گے۔
وہ قیدی جن کی معاشرے میں موجودگی خطرناک یا دوسری صورت میں ان کے آبائی ضلع کے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ یہ کہنے پر کہ ان کی وجہ سے امن و امان میں خلل پڑ سکتا وہ بھی قواعد کے تحت عارضی رہائی کے اہل نہیں ہوں گے۔
پیرول قواعد کے مطابق کسی قیدی کو اس کے/ اس کے اہل خانہ کی سنگین بیماری، قریبی رشتہ دار کی حادثے یا موت کی وجہ سے، کنبہ کے رکن کی شادی اس کی عارضی رہائی کی اجازت دی جائے گی۔