صوبائی کمشنر کشمیر، کشمیر صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنروں، ڈائریکٹر سکمز، پرنسپل جی ایم سی سرینگر، ناظم صحت کشمیر، ایم ڈی میڈیکل سپلائز کارپوریشن، پرنسپل میڈیکل کالج بمنہ اور دیگر افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران تمام افسران نے کووِڈ سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں اور سرگرمیوں کی تفصیلی جانکاری دی ۔
بصیر احمد خان کو بتایا گیا کہ سکمز صورہ اور دیگر ہسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کو روزانہ 50کیمو تھراپیز دی جارہی ہیں ۔انہیں بتایا گیا کہ ان بیماروں کو ضروری ادویات بھی دی جارہی ہے۔
میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حاملہ خواتین کو لاک ڈاؤن کے دوران طبی سہولیات فراہم کرنے پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔بصیر احمد خان نے سرینگر، بانڈی پورہ، اننت ناگ اور شوپیاں میں لاک ڈاون کی بندشیں سختی سے عائد کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ اس وَبا کو پھیلنے سے روکنے میں ہر کسی کا ایک رول بنتا ہے ۔اُنہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کو اپنا بھر پور تعاون دیں تاکہ وائرس کے پھیلاﺅ کو روکا جاسکے۔
مشیر موصوف نے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ اضلاع میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈاکٹروں ، نرسوں اور دیگر نیم طبی عملے کی دستیابی یقینی بنائیں۔
اُنہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو یہ ہدایات بھی دیں کہ وہ لوگوں کو ضروری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ راشن کی دستیابی بھی یقینی بنائیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ مختلف اضلاع میں چھاتی کے امراض میں مبتلا اَفراد کی طبی جانچ کی جارہی ہے اور مشتبہ افراد کے سمپل لئے جارہے ہیں۔
میٹنگ میں ماسک، پی پی ای ، وی ٹی ایم اور دیگر ضروری سازو سامان کی دستیابی کابھی جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ مجموعی صورتحال قابو میں ہے اور محکمہ صحت کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔مشیر موصوف نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنروں کو پنچوں، سرپنچوں، شہری بلدیاتی اداروں کے ملازمین اور تحصیلداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے ۔
مشیر نے لوگوں میں مسلسل بنیادوں پر جانکاری عا م کرنے کے لئے کہا۔کشمیر صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے مختلف علاقوں میں کیمکلز کا چھڑکاﺅ کرنے کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری دی