شہلا رشید نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ 'بی جے پی کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ، شاہ فیصل، کپل کاک، شہلا رشید، غلام نبی آزاد، کویتا کرشنن، این ڈی ٹی وی، دا وائر، رام چندرا گُہا، جے این یو کے پروفیسرز کو پاکستان فنڈ دے رہا ہیں، تو پاکستان کے پاس کتنا پیسہ ہے؟'
واضح رہے کہ گزشتہ روز شہلا رشید نے وادی کشمیر کے حالات بارے میں بیان کرتے ہوئے لکھا کہ 'جموں و کشمیر میں پولیس کو کوئی اختیار نہیں ہے۔ پولیس انسپکٹرز کے پاس ریوالورز کی جگہ لاٹھیاں ہیں اور تمام اختیارات بھارتی فوج کے پاس ہیں'۔
ان کے اس دعوے کو بھارتی فوج نے پوری طرح مسترد کر دیا ہے۔
شہلا رشید نے شوپیاں میں پیش آنے والے ہولناک واقعے کے بارے میں کہا کہ 'بھارتی فوج نے چار کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے دوران مائیک بھی ساتھ رکھا اور تکلیف سےکراہتے نوجوانوں کی چیخیں اسپیکر پر پورے علاقے میں گونجتے رہے'۔
انہوں نے مزید کہا 'شوپیاں کے آرمی کیمپ میں چار نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کی چیخیں پورے علاقے میں سنی گئیں۔ بھارتی فورسز کے اقدامات سے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے'۔