ETV Bharat / state

جموں و کشمیر میں دنیا کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی

جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی وہیں، 2 جی انٹرنیٹ خدمات 25 جنوری 2020 کو بحال کیا گیا۔

جموں و کشمیر میں دنیا کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی
جموں و کشمیر میں دنیا کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی
author img

By

Published : Jan 22, 2021, 10:21 PM IST

جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ 4 جی پر پابندی کا 17واں ماہ چل رہا ہے جس سے تعلیم و تجارت شدید طور سے متاثر ہے۔

جموں و کشمیر میں دنیا کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی

مواصلاتی کمپنیاں صارفین سے 4 جی انٹرنیٹ کے پیسے مسلسل لے رہی ہیں لیکن سروس 2 جی فراہم کر رہی ہیں۔ صارفین اس سے سخت ناراض ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی۔ وہیں، 2 جی انٹرنیٹ خدمات 25 جنوری 2020 کو بحال کیا گیا۔

جموں و کشمیر واحد ایسا خطہ ہے جہاں سنہ 2012 سے 226 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی جا چکی ہے جبکہ پانچ اگست سے یہ انٹرنیٹ پر دنیا کی سب سے طویل ترین پابندی مانی جا رہی ہے۔

سنہ 2020 میں جموں و کشمیر میں 46 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات منقطع کی جا چکی ہیں جن میں جنوبی کشمیر کا پلوامہ اور شوپیان اضلاع سر فہرست ہیں-

ان دو اضلاع میں سنہ 2020 میں بیشتر اوقات سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم آرائیوں سے قبل ہی 2 جی انٹرنیٹ کو منقطع کیا گیا ہے- اس کے علاوہ وادی میں 15 اگست اور 26 جنوری کے ایام پر بھی انٹرنیٹ خدمات منقطع کی جا رہی ہیں۔

4 جی انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے صارفین کا رد عمل غم و غصے سے بھرا ہوا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ کہ گزشتہ ایک برس سے وہ لگاتار 4 جی کے حساب سے موبائل ریچارج کروارہے ہیں لیکن خدمات 2 جی کے دستیاب ہے۔

حالیہ دنوں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں پریس کانفرس کے دوران کہا کہ لوگ 4 جی انٹرنیٹ سے متعلق جلد ہی خوش خبری سنیں گے۔ تاہم اس بیان کے ایک روز بعد ہی انتظامیہ نے 4 جی پابندی میں مزید توسیع کر دی۔

مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ کو 4جی انٹرنیٹ بحال کرنا چاہیے یا کچھ نئی اسکیم جاری کرنے کے احکامات صادر کرے جس سے وہ 2 جی سروس کے مطابق ہی رقم ادا کر سکے ۔

عام لوگ، طلباء اور تاجر 4 جی پر پابندی سے شدید پریشانی اور نقصان میں مبتلا ہیں- گزشتہ برس کشمیر کی تاجر انجمن کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ایک رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ اور کووڈ 19 لاک داؤن کی وجہ سے انہیں 40 ہزار کروڑ کا مالی نقصان ہوا-

جموں و کشمیر میں جہاں 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی جاری تو ہے وہیں 2 جی کو بھی ناساز گار حالات کے دوران وقتاً فوقتاً منقطع کیا جا رہا ہے۔

سنہ 2020 میں جموں و کشمیر میں 46 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات منقطع کیے جا چکے ہیں جن میں جنوبی کشمیر کا پلوامہ اور شوپیان اضلاع سر فہرست ہیں-

اب دیکھنا ہے کہ کیا جموں و کشمیر کی انتظامیہ عوام کے مطالبات پور غور کرتی ہے یا انہیں پھر نظر انداز کر دیتی ہے۔

جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ 4 جی پر پابندی کا 17واں ماہ چل رہا ہے جس سے تعلیم و تجارت شدید طور سے متاثر ہے۔

جموں و کشمیر میں دنیا کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی

مواصلاتی کمپنیاں صارفین سے 4 جی انٹرنیٹ کے پیسے مسلسل لے رہی ہیں لیکن سروس 2 جی فراہم کر رہی ہیں۔ صارفین اس سے سخت ناراض ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی۔ وہیں، 2 جی انٹرنیٹ خدمات 25 جنوری 2020 کو بحال کیا گیا۔

جموں و کشمیر واحد ایسا خطہ ہے جہاں سنہ 2012 سے 226 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی جا چکی ہے جبکہ پانچ اگست سے یہ انٹرنیٹ پر دنیا کی سب سے طویل ترین پابندی مانی جا رہی ہے۔

سنہ 2020 میں جموں و کشمیر میں 46 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات منقطع کی جا چکی ہیں جن میں جنوبی کشمیر کا پلوامہ اور شوپیان اضلاع سر فہرست ہیں-

ان دو اضلاع میں سنہ 2020 میں بیشتر اوقات سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم آرائیوں سے قبل ہی 2 جی انٹرنیٹ کو منقطع کیا گیا ہے- اس کے علاوہ وادی میں 15 اگست اور 26 جنوری کے ایام پر بھی انٹرنیٹ خدمات منقطع کی جا رہی ہیں۔

4 جی انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے صارفین کا رد عمل غم و غصے سے بھرا ہوا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ کہ گزشتہ ایک برس سے وہ لگاتار 4 جی کے حساب سے موبائل ریچارج کروارہے ہیں لیکن خدمات 2 جی کے دستیاب ہے۔

حالیہ دنوں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں پریس کانفرس کے دوران کہا کہ لوگ 4 جی انٹرنیٹ سے متعلق جلد ہی خوش خبری سنیں گے۔ تاہم اس بیان کے ایک روز بعد ہی انتظامیہ نے 4 جی پابندی میں مزید توسیع کر دی۔

مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ کو 4جی انٹرنیٹ بحال کرنا چاہیے یا کچھ نئی اسکیم جاری کرنے کے احکامات صادر کرے جس سے وہ 2 جی سروس کے مطابق ہی رقم ادا کر سکے ۔

عام لوگ، طلباء اور تاجر 4 جی پر پابندی سے شدید پریشانی اور نقصان میں مبتلا ہیں- گزشتہ برس کشمیر کی تاجر انجمن کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ایک رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ اور کووڈ 19 لاک داؤن کی وجہ سے انہیں 40 ہزار کروڑ کا مالی نقصان ہوا-

جموں و کشمیر میں جہاں 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی جاری تو ہے وہیں 2 جی کو بھی ناساز گار حالات کے دوران وقتاً فوقتاً منقطع کیا جا رہا ہے۔

سنہ 2020 میں جموں و کشمیر میں 46 مرتبہ انٹرنیٹ خدمات منقطع کیے جا چکے ہیں جن میں جنوبی کشمیر کا پلوامہ اور شوپیان اضلاع سر فہرست ہیں-

اب دیکھنا ہے کہ کیا جموں و کشمیر کی انتظامیہ عوام کے مطالبات پور غور کرتی ہے یا انہیں پھر نظر انداز کر دیتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.