وادی کے اطراف و اکناف میں کورونا کے مثبت کیسز میں ہورہے اضافے کے ساتھ جہاں لوگوں میں تشویش کی لہر بڑھ رہی ہے وہیں روزی روٹی کے حوالے سے بھی لوگ فکر مندی کے سمندر میں غرق ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سری نگر کے تمام علاقوں میں لوگ سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر پر برابر کار بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں اور بازار لاک ڈاؤن کے روز اول سے ہی مسلسل سنسان ہیں اور سیکورٹی فورسز اہلکار بھی برابر سڑکوں پر تعینات ہیں۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ تاہم مزدور پیشہ لوگوں یا دن کو ریڑہ لگا کر روٹی کمانے والے لوگوں میں جہاں وائرس کیسز میں ہورہے اضافے کے باعث تشویش پایا جارہا ہے وہیں مسلسل بے روزگاری نے بھی ان کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔
وادی کے دیگر چھوٹے بڑے علاقہ جات سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ لاک ڈاؤن جاری ہے اور لوگ گھروں میں بیٹھ کر ہی سماجی دوری کو بنائے رکھ رہے ہیں۔
ضلع و تحصیل صدرمقامات و دیگر قصبہ جات میں بازار برابر بند ہیں اور سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ ایمرجسنی سروسز اور اجازت نامے رکھنے والے لوگوں کے علاوہ باہر خال ہی کوئی نظر آرہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دیہات میں بھی کسان کھیت کھلیانوں اور باغوں میں کام کے دوران ماسک لگاتے ہیں اور سماجی دوری بنائے رکھنے کے لئے دیگر تدابیر پر بھی عمل کررہے ہیں۔
وادی کے علاوہ جموں صوبے میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی مکمل لاک ڈاؤن ہے۔