جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال سے تعلق رکھنے والا ایک 48 سالہ شخص عسکری صف میں شامل ہوا ہے۔ ایس ڈی پی او ترال ڈاکٹر اعجاز ملک نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 48 سالہ عبدالحمید چوپان نے جیش محمد نامی عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔
پولیس کے مطابق ترال سے سات کلومیٹر دور لروجاگیر نامی گاؤں کا رہنے والا عبدالحمید 19 جولائی کو گھر سے کسی کام کے لیے نکلا تھا لیکن بعد میں واپس نہیں آیا۔ اس کے بعد اہل خانہ کو معلوم ہوا کہ متزکرہ نے عسکری صف میں شمولیت اختیار کی ہے۔
واضح رہے کہ عبدل حمید کا بیٹا عادل چوپان بھی عسکریت پسند تھا اور حزب المجاہدین نامی تنظیم کے ساتھ وابستہ تھا جس کو سکیورٹی فوسز نے 2017 میں ایک جھڑپ کے دوران ہلاک کیا تھا۔
واضح رہے عبدالحمید جنوبی کشمیر میں فی الوقت سب سے عمر رسیدہ عسکریت پسند بن گئے ہیں۔
ایس ڈی پی او ترال ڈاکٹر اعجاز ملک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اس عمر رسیدہ عسکریت پسند کی گھر واپسی کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ '
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کی طرف جانے والے اس شخص کو مین اسٹریم میں لانے کے کیے کوشاں ہیں اور اگر وہ عسکریت پسندی کا راستہ ترک کردیتے ہیں تو انہیں کئی طرح کی رعایت بھی دی جا سکتی ہے۔