مرکزی حکومت کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہونے کے باوجود روس جموں و کشمیر کا دورہ نہیں کریں گا۔ مرکزی حکومت کے مطابق دہلی میں مقیم غیر ملکی سفیروں کے ایک اور وفد کو اس ہفتے کے آخر میں جموں و کشمیر روانہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد یہ تیسرا غیر ملکی اور یورپی یونین کا دوسرا پارلیمنٹ کا وفد ہے جو کشمیر کا دورہ کرے گا۔
بھارت میں روسی سفیر نیکولے کاژیو نے کہا کہ ' جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو کالعدم قرار دینے کے حکومت کے فیصلے پر روس بھارت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔'
انہوں نے کہا تھا کہ' روس کو یہ جاننے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی کہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے کیونکہ یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔'
روسی سفیر کا کہنا ہے کہ' مسئلہ کشمیر ہمارے دو طرفہ تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ وہ لوگ جو یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک مسئلہ ہے، وہ لوگ جو کشمیر کی صورتحال پر تشویش رکھتے ہیں، وہ لوگ جنہیں کشمیر میں بھارتی پالیسی پر شک ہے وہ کشمیر کا سفر کرسکتے ہیں۔ وہ خود دیکھ سکتے تھے۔ ہمیں کبھی کوئی شک نہیں ہوا ۔
اگرچہ آخری بار کے برعکس، اس بار بھارت نے نیکولے کاژیو کے دعوت نامے میں توسیع کی لیکن انہوں نے پھر بھی اس وفد میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔
غیر ملکی سفیروں کے اس وفد میں امریکہ، جنوبی کوریا، ویتنام، بنگلہ دیش، مالدیپ، مراکش، فجی، ناروے، فلپائن، ارجنٹینا، پیرو، نائجیریا، ٹوگو اور گیانا کے افراد شامل تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھارت میں امریکی سفیر سمیت سفیروں کا پہلا وفد جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔