انہوں نے کہا کہ 'پچھلی کئی دہائیوں کے دوران یہاں کے سیاست دانوں نے ایک ایسا ماحول تیار کیا ہے کہ یہاں کے نوجوان مجبوراً سڑکوں پر نکل کر پتھر بازی کرتے ہیں. یہاں کی سیاست نوجوانوں کو وقت پر انصاف دلانے میں ناکام ہوئی ہے'.
شاہ فیصل جاوید مصطفیٰ میر، شہلا رشید اور کئی دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ باںڈی پورہ میں آج ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کررہے تھے. اس موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی. اس موقع پر پارٹی کے ضلع صدر ڈاکٹر مصطفیٰ خان نے شاہ فیصل کا شکریہ اداکرتے ہوئے انہیں باںڈی پورہ کے دیرینہ مسائل سے بھی آگاہ کیا.
سیاسی قیدیوں کے ساتھ اپنی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'ہم نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کو لیکر ایک باضابطہ مہم کا آغاز کیا ہے میری ان سے کی گئی ملاقات اسی کی ایک کڑی ہے'. انہوں نے کہا کہ 'ریاست میں ایک بہتر سیاست اور تبدیلی کی ضرورت ہے'. انہوں نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں سیاست میں نہ آتا تو شاید میں آج چیف سیکریٹری ہوتا. لیکن میں نیلسن منڈیلا جیسا رہنما بننا چاہتا ہوں۔
شاہ فیصل نے اننت ناگ میں بی جے پی رہنما غلام محمد کی ہلاکت پر کہا کہ 'یہ ایک سکیورٹی ناکامی ہے'. انہوں نےکہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ گورنر کو اب اس بات کا احساس ہوا ہوگا کہ وادی میں کسی بھی رہنما کی سکیورٹی کو واپس لینا کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے'۔