جموں وکشمیر کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے کہا کہ شوپیان میں گذشتہ دو روز میں حزب المجاہدین کے 9 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔ پیر کی صبح شروع ہونے والے اس انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔
جموں میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا: "گذشتہ دو ہفتوں میں، جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں۔ گذشتہ دو دنوں میں شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے نو عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ ان میں تین اعلی کمانڈر بھی شامل تھے جن پر متعدد مقدمات درج کیے گئے۔ ان مقدمات میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ، پولیس اور سکیورٹی فورسز پر حملے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ' اونتی پورہ میں ، پولیس کی ایک الرٹ ٹیم نے عسکریت پسندی میں شامل ہونے کے لیے نئے لڑکوں کو اکسانے والے افراد کو گرفتار کیا گیا۔ تین نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کے صفوں میں شامل ہونے سے بچا لیا گیا اور انہیں اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ '
ڈی جی پی نے کہا کہ ' جموں کے نوشہرہ سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کرنے والے تین عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔ کالاکوٹ سیکٹر میں بھی دراندازی کرنے پر ایک اور شدت پسند ہلاک ہوگیا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیز ہر طرف سے شدت پسندوں کو دراندازی کرنے کی کوشش کر رہا ہیں۔'
دلباغ سنگھ نے کہا کہ' 28 مئی کو آئی ای ڈی کے حملے سے بچا گیا۔ شدت پسند تنظیمیں جیش محمد اور حزب المجاہدین سکیورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے 28 مئی کو آئی ای ڈی حملہ کیا گیا ۔ انہوں نے اپنے مطلوبہ مقامات پر آئی ای ڈی لے جانے کی کوشش کی لیکن سکیورٹی فورسز نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔ 150 کلوگرام آئی ای ڈی جو 28 مئی کو برآمد کیا گیا وہ پلوامہ حملہ جیسے نقصان کا سبب بن سکتا تھا۔ عبد الرحمن عرف فوجی بھائی جو ایچ ایم سے وابستہ تھا اور اس نے آئی ای ڈی تیار کیا تھا اسے بھہ ہلاک کیا گیا۔'
سینئیر پولیس افسر نے کہا کہ' اس سال تقریبا 36 کارروائیوں میں 88 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔'