ETV Bharat / state

' سال 2021 جموں وکشمیر میں روزگار کے بڑے مواقع لائے گا' - فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں روزگار

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اس سے قبل جموں و کشمیر میں روزگار کے ذرائع سرکاری ملازمت تھے۔ مرکزی علاقے کی آبادی 1.35 کروڑ ہے اور اتنے ہی سرکاری ملازمین جتنے بہار میں ہیں ، جب کہ بہار کی آبادی تقریبا 12 تا 13 کروڑ ہے۔

' سال 2021 جموں وکشمیر میں روزگار کے بڑے مواقع لائے گا'
' سال 2021 جموں وکشمیر میں روزگار کے بڑے مواقع لائے گا'
author img

By

Published : Dec 31, 2020, 7:10 AM IST

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سال 2021 جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی، زراعت، باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں روزگار کے بڑے مواقع لائے گا۔

منوج سنہا نے کہا کہ 'مرکزی علاقے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے تعلیم، تربیت، قرض کی سہولیات اور سازگار کاروباری پالیسیز ملا کر ایک مشن یوتھ شروع کیا گیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ ' مشن یوتھ میں بمبئی اسٹاک ایکسچینج سمیت بھارت کے بڑے کارپوریٹ ہاوسز کی فعال مدد لی جارہی ہے۔

سنہا نے کہا کہ اس سے قبل جموں و کشمیر میں روزگار کے ذرائع سرکاری ملازمت تھے۔ مرکزی علاقے کی آبادی 1.35 کروڑ ہے اور اتنے ہی سرکاری ملازمین جتنے بہار میں ہیں ، جب کہ بہار کی آبادی تقریبا 12 تا 13 کروڑ ہے۔اس کی وجہ یہ تھی کہ اس سے پہلے یو ٹی میں روزگار کے دوسرے مواقع کے بارے میں کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کو مستحکم کرکے مرکزی حکومت نے مشن یوتھ کا آغاز کیا۔ اس میں ملک کے بڑے کاروباری ہاوسز نے بھی تعاون بڑھایا ہے۔

سنہا نے کہا کہ ٹاٹا گروپ نے بارہمولہ میں ایک جدید ترین مہارت کی ترقی کا مرکز قائم کیا ہے جو آئی ٹی آئی، انجینئرنگ، پولی ٹیکنکس کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کرنے والے 286 نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹکنالوجی، آرٹفیشل انٹیلجنس (اے آئی) 3ڈی امیجنگ اور ڈیٹا انالیسز کے ساتھ معلومات فراہم کرتا ہے۔ '

جموں میں ٹاٹا کا دوسرا مرکز بھی جلد ہی شروع ہونے جارہا ہے۔ وپرو ٹیکنالوجیز یو ٹی کے مختلف دور دراز علاقوں میں تدریسی و تربیتی مراکز بھی قائم کر رہی ہے۔ ہندوجا گروپ نے وادی کشمیر اور جموں خطے میں بھی دو مراکز ایکسلٹی قائم کرنے کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید بتایا کہ' پانچ ہزار نوجوانوں کو بی ایس ای کے ذریعے اسٹاک ٹریڈنگ، انشورنس بزنس اور دیگر مخصوص شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔ تین ماہ کی تربیتی کیپسول کی مدد سے نوجوان آسانی سے ماہانہ 15،000 سے 20،0000 روپے کما سکیں گے۔ '

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2021 میں چھوٹی کمرشل گاڑیاں بھی بغیر کسی پیشگی ادائیگی کے مرکزی علاقے میں دستیاب کردی جائیں گی۔ہر ماہ 50 سے 100 گاڑیاں تمام اضلاع کے نوجوانوں کو فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اشوک لیلینڈ کی کمپنی کے ذریعے منی کمرشل گاڑیوں پر 81 ہزار روپے کی سبسڈی دی جائے گی جس کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کی طرف سے 80 ہزار روپے کی سبسڈی بھی دی جائے گی۔

قرض کی رقم مدرا اسکیم کے تحت گاڑی کی قیمت پر دی جائے گی۔ ٹاٹا موٹرز نے بھی ایسی اسکیم شروع کرنے کی پیش کش کی ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہاں زرعی اراضی سے متعلق قانون میں بہتری لائی گئی ہے تاکہ سیب کی پیداوار چار گنا ہو۔ باغبانی پروگرام کے تحت اخروٹ، چیری اور زعفران کو جغرافییکل انڈیکیشن ٹیگ (GI) ٹیگ مل چکے ہیں۔

اس علاقے میں پیداوار بڑھانے کے علاوہ، راجمہ، چاول، لیمن گراس اور ہیگ کی کاشت کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ حال ہی میں امول نے ایک ڈیری پلانٹ لگایا ہے جو ایک لاکھ لیٹر دودھ لا رہا ہے۔ اسے پانچ لاکھ لیٹر لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر دنیا کا پہلا مرکزی علاقہ ہے جس میں ہر شہری کو صحت اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس دیا گیا ہے۔

سنہا نے کہا کہ آنے والی صنعتی پالیسی کے تحت صنعتوں کو پیداوار اور منصوبہ بندی پر مبنی سبسڈی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ مختلف مقامات پر آئی ٹی پارکس اور میڈیسٹی قائم کی جائیں گی، جس سے روزگار کے نئے مواقع بھی بڑھ جائیں گے۔ صنعتوں کے لئے 3000 ایکڑ اراضی حاصل کی جاچکی ہے اور اتنی ہی اراضی بھی حاصل کی جائے گی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سال 2021 جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی، زراعت، باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں روزگار کے بڑے مواقع لائے گا۔

منوج سنہا نے کہا کہ 'مرکزی علاقے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے تعلیم، تربیت، قرض کی سہولیات اور سازگار کاروباری پالیسیز ملا کر ایک مشن یوتھ شروع کیا گیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ ' مشن یوتھ میں بمبئی اسٹاک ایکسچینج سمیت بھارت کے بڑے کارپوریٹ ہاوسز کی فعال مدد لی جارہی ہے۔

سنہا نے کہا کہ اس سے قبل جموں و کشمیر میں روزگار کے ذرائع سرکاری ملازمت تھے۔ مرکزی علاقے کی آبادی 1.35 کروڑ ہے اور اتنے ہی سرکاری ملازمین جتنے بہار میں ہیں ، جب کہ بہار کی آبادی تقریبا 12 تا 13 کروڑ ہے۔اس کی وجہ یہ تھی کہ اس سے پہلے یو ٹی میں روزگار کے دوسرے مواقع کے بارے میں کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کو مستحکم کرکے مرکزی حکومت نے مشن یوتھ کا آغاز کیا۔ اس میں ملک کے بڑے کاروباری ہاوسز نے بھی تعاون بڑھایا ہے۔

سنہا نے کہا کہ ٹاٹا گروپ نے بارہمولہ میں ایک جدید ترین مہارت کی ترقی کا مرکز قائم کیا ہے جو آئی ٹی آئی، انجینئرنگ، پولی ٹیکنکس کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کرنے والے 286 نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹکنالوجی، آرٹفیشل انٹیلجنس (اے آئی) 3ڈی امیجنگ اور ڈیٹا انالیسز کے ساتھ معلومات فراہم کرتا ہے۔ '

جموں میں ٹاٹا کا دوسرا مرکز بھی جلد ہی شروع ہونے جارہا ہے۔ وپرو ٹیکنالوجیز یو ٹی کے مختلف دور دراز علاقوں میں تدریسی و تربیتی مراکز بھی قائم کر رہی ہے۔ ہندوجا گروپ نے وادی کشمیر اور جموں خطے میں بھی دو مراکز ایکسلٹی قائم کرنے کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید بتایا کہ' پانچ ہزار نوجوانوں کو بی ایس ای کے ذریعے اسٹاک ٹریڈنگ، انشورنس بزنس اور دیگر مخصوص شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔ تین ماہ کی تربیتی کیپسول کی مدد سے نوجوان آسانی سے ماہانہ 15،000 سے 20،0000 روپے کما سکیں گے۔ '

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2021 میں چھوٹی کمرشل گاڑیاں بھی بغیر کسی پیشگی ادائیگی کے مرکزی علاقے میں دستیاب کردی جائیں گی۔ہر ماہ 50 سے 100 گاڑیاں تمام اضلاع کے نوجوانوں کو فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اشوک لیلینڈ کی کمپنی کے ذریعے منی کمرشل گاڑیوں پر 81 ہزار روپے کی سبسڈی دی جائے گی جس کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کی طرف سے 80 ہزار روپے کی سبسڈی بھی دی جائے گی۔

قرض کی رقم مدرا اسکیم کے تحت گاڑی کی قیمت پر دی جائے گی۔ ٹاٹا موٹرز نے بھی ایسی اسکیم شروع کرنے کی پیش کش کی ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہاں زرعی اراضی سے متعلق قانون میں بہتری لائی گئی ہے تاکہ سیب کی پیداوار چار گنا ہو۔ باغبانی پروگرام کے تحت اخروٹ، چیری اور زعفران کو جغرافییکل انڈیکیشن ٹیگ (GI) ٹیگ مل چکے ہیں۔

اس علاقے میں پیداوار بڑھانے کے علاوہ، راجمہ، چاول، لیمن گراس اور ہیگ کی کاشت کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ حال ہی میں امول نے ایک ڈیری پلانٹ لگایا ہے جو ایک لاکھ لیٹر دودھ لا رہا ہے۔ اسے پانچ لاکھ لیٹر لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر دنیا کا پہلا مرکزی علاقہ ہے جس میں ہر شہری کو صحت اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس دیا گیا ہے۔

سنہا نے کہا کہ آنے والی صنعتی پالیسی کے تحت صنعتوں کو پیداوار اور منصوبہ بندی پر مبنی سبسڈی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ مختلف مقامات پر آئی ٹی پارکس اور میڈیسٹی قائم کی جائیں گی، جس سے روزگار کے نئے مواقع بھی بڑھ جائیں گے۔ صنعتوں کے لئے 3000 ایکڑ اراضی حاصل کی جاچکی ہے اور اتنی ہی اراضی بھی حاصل کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.