بنگلہ دیش میں درماندہ 160 طلبہ پر مشتمل ایک گروپ جمعہ کو سرینگر پہنچا جہاں انہیں انتظامیہ کی جانب سے قائم کردہ قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں زائد از 600 طلبہ درماندہ ہیں جنہیں بھی چند دنوں میں مرحلہ وار بنیاد پر سرینگر لایا جائے گا ۔
واضح رہے مرکزی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی بین اور بیرونی ہوائی پروازیں بند کی گئئ تھیں جس کے باعث سینکڑوں کی تعداد بنگلہ دیش اور دیگر مملک میں زیر طلبہ درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں۔
اس دوران ترجمان نے اپنے ایک ٹویٹ میں جانکاری دیتے ہویے کہا ہے کہ بسوں کے ذریعے بھی ملک کی دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے طلبہ، تاجروں، مزدورں اور دیگر درماندہ افراد کو سرینگر لایا گیا اور یہ سلسلہ برابر جاری ہے۔
انہوں نے کہا آج بھی 300کے قریب افراد پنچاب ،ہماچل پریش، ہریانہ اور اتراکھنڈ وغیرہ سے سرینگر پہنچنے کی امید ہے۔
روہت کنسل نے مزید کہا کہ ملک کی دور ریاستوں میں پھنسے باقی افراد کی واپسی کے لیے ٹرین خدمات حاصل کی جارہی ہیں ۔