شملہ: کہیں پے نگاہیں کہیں پے نشانہ یہ کہاوت تو آپنے ضرور سنی ہوگی، لیکن یہ کہاوت وزیر اعظم مودی پر سچ ثابت ہورہی ہے۔ اپنے بیانات سے اکثر ایسا کرنے والے پی ایم مودی نے اس بار بغیر بولے ہی کہیں پے نگاہیں کہیں پے نشانہ لگاتے ہوئے نظر آئے۔ دراصل وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کے روز اتراکھنڈ کے کیدارناتھ دھام پہنچے۔ اتراکھنڈ میں ہونے کے باوجود انہوں نے اپنا تعلق ہماچل سے جوڑنے کی کوشش کی، جہاں 12 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونی ہے۔ اس دوران وزیر اعظم نے جو لباس زیب تن کر رکھا تھا اسے بھرموری چولا کہا جاتا ہے اور یہ پڑوسی ریاست ہماچل پردیش کے قبائلی علاقے بھرمور کا لباس ہے۔ PM Modi Unique Style
واضح رہے کہ جب سے ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی تمام سیاسی جماعیتں ووٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے میں مصروف ہیں۔ اس ضمن میں بی جے پی ہماچل کے ساتھ اپنے گہرے تعلقات کو بتانے کی پوری کوشش میں ہے۔ وزیر اعظم نے قبائلی کا جو لباس زیب تن کر رکھا تھا اسے گڈی قبیلے کے لوگ پہنتے ہیں۔ یہ لوگ بھیڑ بکریاں پالتے ہیں اور تقریباً پورے سال ان کے ساتھ گھومتے رہتے ہیں۔ گڈی مرد سال کا ایک بڑا حصہ خانہ بدوش کی طرح گزارتے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء، برتن، کپڑے لے جاتے ہیں۔ سفر میں یہ چولا انہیں سخت سردی میں سردیوں سے بچاتا ہے۔ جو صرف بھیڑ کی اون سے بنتی ہے۔
بہر کیف ہماچل میں بی جے پی نے مشن ریپیٹ کا دعویٰ کیا ہے: دراصل ہماچل پردیش کی تمام 68 سیٹوں پر 12 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس بار بی جے پی نے مشن ریپیٹ یعنی حکومت کو دہرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ہماچل میں سنہ 1985 کے بعد سے کوئی پارٹی حکومت نہیں دہرا پائی ہے۔ ہر 5 برس میں اقتدار کانگریس اور بی جے پی کے پاس آتا اور جاتا رہا ہے۔ اس بار بی جے پی اس روایت کو بدلنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ ہماچل انتخابات میں بھی پی ایم مودی بی جے پی کے سب سے بڑے اسٹار پرچارک ہیں۔ ایسے میں ہماچل میں دوبارہ مشن کو دہرانے کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر ہے۔ اس لیے انہوں نے اتراکھنڈ کی زمین سے ہماچل کو مخاطب کرنے کی کوشش کی۔ گذشتہ ایک ماہ میں پی ایم نے 4 جلسوں سے خطاب بھی کیے، تاہم یہ دورے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے ہوئے۔
بی جے پی اتراکھنڈ اور یوپی کی طرح ہماچل میں حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ سنہ 2000 میں بننے والی ریاست اتراکھنڈ میں گزشتہ 22 برسوں سے کوئی بھی پارٹی دوبارہ اقتدار میں واپسی نہیں کی، گذشتہ برس ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے ایسا کر دکھایا۔ یوپی میں تقریباً 35 برسوں بعد ایسا ہوا۔ اسی لیے بی جے پی ہماچل میں دوبارہ کمل کھلانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
غور طلب ہے یکم مارچ 2021 کو کورونا ویکسینیشن مہم کے دوران پی ایم مودی نے دہلی کے ایمس اسپتال پہنچ کر کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لی۔ اس وقت پی ایم مودی کی ویکسین لیتے ہوئے ایک تصویر منظر وائر ہوئی جس میں پی ایم مودی 2 نرسوں کے ساتھ نظر آئے تھے۔ ان نرسوں میں سے ایک P. Niveda تھی جو پڈوچیری سے تھی جبکہ دوسری نرس Rosamma Anil جن کا تعلق کیرالہ سے ہے۔ وہیں آسام انتخابات کے دوران پی ایم مودی نے آسام کا روایتی گامچہ بھی پہنا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے وزیر اعظم مودی نے بنگال انتخابات کے دوران ٹائیگور کی شباہت اختیار کرتے ہوئے لمبی ڈارھی بھی رکھ لیے تھے۔کیرالہ، آسام، پڈوچیری، مغربی بنگال اور تمل ناڈو میں انتخابات ہو رہے تھے۔