ETV Bharat / state

'ایک لاکھ سے زیادہ بندروں کی نس بندی کی گئی ہے' - جنگلاتی وزیر گوند سنگھ ٹھاکر

ہماچل پردیش میں بندر مقامی لوگوں کی فصلوں کو نقصان نہ پہنچائیں اس لیے آٹھ سینٹرز میں ڈیڈھ لاکھ بندروں کی سٹیرلائیزیشن کی گئی ہے۔

monkeys sterilizatimonkeys sterilization in HP
monkeys sterilization in HP
author img

By

Published : Dec 4, 2019, 3:07 PM IST

ریاست ہماچل پردیش میں بندروں کی آبادی کی جانچ کے لیے آٹھ سینٹرز بنائے گئے ہیں، ان سینٹرز میں بندروں کی نس بندی کر کے بندروں کی آبادی کو کم کیا جا رہا ہے۔

ہماچل پردیسش کے جنگلاتی وزیر گوند سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے 'حکومت نے ان آٹھ سینٹرز میں اب تک ایک لاکھ 57 ہزار بندروں کو سٹیرلائز کیا ہے'۔

ریاست میں محکمہ جنگلات کی طرف سے 'ہیومن وائیلڈلائیف کنفلیکٹ' کے نام سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا ہے، اس پروگرام کا مقصد ہے کہ انسانون اور بندروں کے بیچ جو تنازع ہے وہ کیسے ختم کیا جائے، اصل میں دیہی اور شہری علاقوں میں بندر لوگوں کے گھروں میں گھس جاتے ہیں اور لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

جنگلاتی وزیر گوند سنگھ ٹھاکر نے کہا 'بندروں کی نس بندی کامیاب رہی ہے۔ مقامی لوگوں کو بندروں کو پکڑنے کی ٹریننگ بھی دی جائے گی، جس کے عوض میں ایک بندر کی قیمت 1000 روپے ادا کی جائے گی'۔

گوند سنگھ نے کہا 'ریاست کی 548 پنچایتئیں بندروں کے نقصان سے دوچار ہیں۔ اور اس طرح کی ورکشاپز لوگوں کو اپنی فصلوں کو جنگلی جانوروں سےبچانے کی تربیت دئیں گی'۔

وہیں پرنسیپل چیف کنزرویٹر ڈاکٹر سویتا نے کہا 'ریاست میں بندروں کے 1100 علاقوں کی چھان بین کی ہے، ان علاقوں کے بارے میں مقامی لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے۔

ریاست ہماچل پردیش میں ہر برس بندر لوگوں کی فصلیں تباہ کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کا سالوں سال کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

ہماچل پردیش حکومت نے 2015 میں بندروں کی نس بندی شروع کی تھی، نس بندی کا مقصد تھا کہ بندروں کی آبادی کو کم کیا جائے۔ جس سے عام لوگوں کی فصلوں کو بچایا جا سکے۔

ریاست ہماچل پردیش میں بندروں کی آبادی کی جانچ کے لیے آٹھ سینٹرز بنائے گئے ہیں، ان سینٹرز میں بندروں کی نس بندی کر کے بندروں کی آبادی کو کم کیا جا رہا ہے۔

ہماچل پردیسش کے جنگلاتی وزیر گوند سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے 'حکومت نے ان آٹھ سینٹرز میں اب تک ایک لاکھ 57 ہزار بندروں کو سٹیرلائز کیا ہے'۔

ریاست میں محکمہ جنگلات کی طرف سے 'ہیومن وائیلڈلائیف کنفلیکٹ' کے نام سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا ہے، اس پروگرام کا مقصد ہے کہ انسانون اور بندروں کے بیچ جو تنازع ہے وہ کیسے ختم کیا جائے، اصل میں دیہی اور شہری علاقوں میں بندر لوگوں کے گھروں میں گھس جاتے ہیں اور لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

جنگلاتی وزیر گوند سنگھ ٹھاکر نے کہا 'بندروں کی نس بندی کامیاب رہی ہے۔ مقامی لوگوں کو بندروں کو پکڑنے کی ٹریننگ بھی دی جائے گی، جس کے عوض میں ایک بندر کی قیمت 1000 روپے ادا کی جائے گی'۔

گوند سنگھ نے کہا 'ریاست کی 548 پنچایتئیں بندروں کے نقصان سے دوچار ہیں۔ اور اس طرح کی ورکشاپز لوگوں کو اپنی فصلوں کو جنگلی جانوروں سےبچانے کی تربیت دئیں گی'۔

وہیں پرنسیپل چیف کنزرویٹر ڈاکٹر سویتا نے کہا 'ریاست میں بندروں کے 1100 علاقوں کی چھان بین کی ہے، ان علاقوں کے بارے میں مقامی لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے۔

ریاست ہماچل پردیش میں ہر برس بندر لوگوں کی فصلیں تباہ کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کا سالوں سال کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

ہماچل پردیش حکومت نے 2015 میں بندروں کی نس بندی شروع کی تھی، نس بندی کا مقصد تھا کہ بندروں کی آبادی کو کم کیا جائے۔ جس سے عام لوگوں کی فصلوں کو بچایا جا سکے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.