نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے نومنتخب اراکین کے لیے پارلیمانی ڈیموکریسی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ( پرائڈ ) کی جانب سے منعقدہ اورینٹیشن پروگرام کے افتتاحی پروگرام کے دوران ہماچل پردیش کی قدرتی خوبصورتی اور لوگوں کی مہمان نوازی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست بھارت کی بھرپور ثقافت اور تنوع کی قابل فخر علامت ہے۔
قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ عوام کے نمائندوں کو چاہئے کہ وہ عوام کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرنے کے لئے مخلصانہ کوشش کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگوں کی ضروریات پوری ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام نے اپنے نمائندوں کو بہت ذمہ داریاں سونپی ہیں اس لیے وہ پوری لگن سے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔ برلا نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی ایک ایسا اہم پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے سماج کے سب سے کمزور طبقوں کے جذبات کی آواز اٹھائی جاتی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ عوامی نمائندے لوگوں کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے، ماہرین کی آراء، وسیع بحث اور قانون سازوں کے اپنے تجربے سے ہی عوامی فلاح کے لیے اعلیٰ معیار کے قوانین بنائے جا سکتے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں کی حیثیت سے جمہوری فیصلہ سازی کی ایک طویل روایت رکھتا ہے۔ برلا نے کہا کہ آزادی کے 75 برسوں میں ہندوستان نے جمہوری اقدار کی پاسداری کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر اور جامع سماجی و اقتصادی تبدیلی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت نے بہت سے لوگوں کے مفروضوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے وقت کی کسوٹی پر کھرا ثابت کیا ہے۔ نومنتخب اراکین اسمبلی سے قانون سازی کی کارروائی میں حصہ لینے پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ اراکین کو زیادہ سے زیادہ تجربہ حاصل کرنا چاہئے اور قانون سازی کی کارروائیوں اور مباحثوں میں حصہ لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مباحثوں اور مذاکرات کا محتاط تجزیہ اور تحقیق قانون سازی کے تجربے میں اضافہ کرتی ہے۔ انہوں نے ریاستی مقننہ کے اجلاسوں کی تعداد میں کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ودھان سبھا کے اجلاس کا دورانیہ مختصر کیا جاتا ہے تو نو منتخب اراکین قانون سازی کے قیمتی تجربے سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ برلا نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ ہماچل ودھان سبھا کو ایسی پہلی ودھان سبھا ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو مکمل طور پر ڈیجیٹل اور پیپر لیس ہے۔
اس بات کی تلقین کرتے ہوئے کہ قانون ساز اسمبلی کے اندر اور باہر قانون سازوں کا طرز عمل ملامت سے بالاتر ہونا چاہئے، لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ یہ ہر منتخب عوامی نمائندے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ قانون ساز ادارہ ہمیشہ حقائق کی بنیاد پر مباحثے کا انعقاد کرے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ قانون ساز اسمبلیوں میں تعمیری بحث سے لوگوں کو ایک مثبت پیغام جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو بے بنیاد الزامات سے گریز کرنا چاہئے۔ ایوان کی کارروائی میں منظم طریقے پر خلل ڈالنے کے تناظر میں مسٹربرلا نے کہا کہ اس طرح کے طرز عمل اور بے ضابطگی سے تمام اراکین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منتخب نمائندوں کی طرف سے غیر مہذب طرز عمل ایوان کا وقار کم کرتا ہے اور حکمرانی کے اداروں پر عوام کا اعتماد بھی مجروح کرتا ہے۔ لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اُتپل کمار سنگھ نے پروگرام میں استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔
یو این آئی