کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں ایک ماہ سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ملک کے دیگر حصوں کی طرح ریاست ہماچل پردیش میں بھی بڑی تعداد میں مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔
![Kashmiri laborers get permission to go home](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/hp-sml-shimlakashmirikhancerfewpas-pkg-hp10009_24042020163308_2404f_1587726188_53.jpg)
اب کشمیری مزدوروں کو ریاستی حکومت کی جانب سے پاس جاری کیا گیا ہے۔
حکومت نے پنجاب اور جموں و کشمیر بارڈر لکھن پور تک پاس جاری کیا ہے، جس سے ان مزدورں کو کشمیر جانے میں سہولت ہوگی۔
کشمیری مزدور گذشتہ ایک ماہ سے اپنے گھر جانے کی اجازت طلب کر رہے تھے۔
یہ مزدور ابتداً لکھن پور تک جائیں گے، اس کے بعد جموں و کشمیر کی جانب سے انہیں گھر تک پہنچانے کے لیے گاڑیوں کا نظم کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیری مزدوروں نے لکھن پور جانے کے لیے گاڑیوں کا خود نظم کیا۔
ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکور نے کشمیری مزدورں کے سلسلے میں جموں و کشمیر کے انتظامیہ سے گفت و شنید کی تھی ، اس کے بعد اجازت دی گئی ہے۔
شملہ کے ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر امیت کشیپ نےکہا کہ کرفیو کے بعد جموں و کشمیر کے مزدور اپنے گھر جانے پر بضد تھے۔
اس لیے وہاں کے لفٹینینٹ گورنر سے بات کی گئی ، انہوں نے انہیں لکھن پور تک بھیجنے کی بات کی تھی، جہاں سے آگے وہ مقامی انتظامیہ کی گاڑی میں جائیں گے۔
خیال رہے کہ شملہ کی جامع مسجد میں ایک ساتھ 130 کشمیری مزدور رہ رہے تھے۔اب انہیں گھر جانے کی اجازت مل گئی ہے۔