باغ مالکان کا کہنا ہے کہ چائے کی کاشت کاری کرنے کے لیے حکومت سے تو اجازت ملی ہے لیکن ٹرانسپورٹیشن کے لیے اجازت نہیں ملی ہے۔
دنیا بھر میں اپنے ذائقے کے لیے مشہور ضلع دھرم شالہ کی کانگڑا چائے کا کاروبار لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے۔ باغ مالکان پریشان ہیں کہ وہ اپنی تیار چائے کہاں لے جائیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے شاید ہی کانگڑا چائے بیرون ممالک اکسپورٹ ہو سکے۔ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ چائے کولکاتا پہنچ جائے تو ان کو اس کے لیے اچھے پیسے ملیں گے۔
کانگڑا ٹی فیکٹری کے مینیجر امن پال سنگھ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لیبر کم ہیں، جس کی وجہ سے تڑان سہی طریقے سے نہیں ہو پا رہی ہے، جس کا اثر کوالٹی پر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے گزارش ہے کہ جس طرح ٹی پروسیسنگ کی اجازت دی گئی ہے، اسی طرح جائے کو کولکاتا پہنچانے کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی بھی اجازت دیا جائے۔
چائے کا شروعاتی کاشت کاری فی الحال ٹھیک ہے۔ چائے تیار ہو رہی ہے، لیکن اسے کولکاتا پہنچایا جا سکتا ہے یا نہیں اس پر تشویش ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اگر یہ چائے کولکاتا پہنچ جائے گی تو وہاں اس کی نیلامی ہوگی۔ اگر اس چائے کی کولکاتا میں نیلامی ہوتی ہے تو اس کی اچھی قیمت مل جاتی ہے۔