کئی اہم دفاتر خاص کر سوشل ویلفیئر اور ٹاون ہال اور ڈی سی آفس وغیرہ میں ریمپ کی عدم دستیابی کے سبب ان افراد کو اکثر شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔جبکہ کینسر یہ افراد سیڑھیاں نہ چڑ پانے کے سبب واپس جانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔
پلوامہ میں محکمہ سوشل ویلفیئر کا دفتر ایک نجی عمارت کی دوسری منزل پر ہے۔ اکثر معذور افراد یہاں آکر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ دوسری منزل پر نہیں چڑھ پاتے ہیں۔
اسی طرح کا حال ٹاون ہال کا بھی ہے۔
یہاں اکثر مختلف پروگرام اور سیمینار منعقد ہوتے ہیں۔ لیکن یہاں معذور افراد و ویل چیئر سمیت ہاتھوں میں اٹھایا جاتا ہے جو ان کے لئے باعث شرمندگی بنتا ہے۔ حال ہی میں ایک معذور شاعر کی کتاب کی رسم رونمائی پر یہاں آئے سات معذور شرکاء کو ہاتھوں میں اٹھانا پڑھا۔
ڈی سی آفس میں بھی دوسری اور تیسری منزل پر چڑھنا ان معذورین کے لیے محال ہو جاتا ہے۔
ان معذورین کے مطابق ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ کیوں کہ ان کے لیے اہم دفاتر میں ریمپ نہیں بنوائے گئے ہیں۔
ان کے مطابق انہیں ذلت اور احساس کمتری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مایوس کن ہے کہ سرکار کی جانب سے دفاتر کا تعین کرتے وقت ان لوازمات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے نہ ہی عمارات کی تعمیر کے وقت ریمپ کو بنایا جاتا ہے۔