ETV Bharat / state

اہم دفاتر میں ریمپ بنوانے کا مطالبہ - ریمپ بنوانے

وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں کئی اہم دفاتر میں معذور افراد کے لیے سیڑھیوں کے علاوہ ریمپ یعنی الکٹرک سیڑھی نہ ہونے کے سبب انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اہم دفاتر میں ریمپ بنوانے کا مطالبہ
author img

By

Published : Aug 3, 2019, 5:42 PM IST

کئی اہم دفاتر خاص کر سوشل ویلفیئر اور ٹاون ہال اور ڈی سی آفس وغیرہ میں ریمپ کی عدم دستیابی کے سبب ان افراد کو اکثر شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔جبکہ کینسر یہ افراد سیڑھیاں نہ چڑ پانے کے سبب واپس جانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

اہم دفاتر میں ریمپ بنوانے کا مطالبہ
اس کی مثال جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ سے ملتی ہے۔

پلوامہ میں محکمہ سوشل ویلفیئر کا دفتر ایک نجی عمارت کی دوسری منزل پر ہے۔ اکثر معذور افراد یہاں آکر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ دوسری منزل پر نہیں چڑھ پاتے ہیں۔

اسی طرح کا حال ٹاون ہال کا بھی ہے۔

یہاں اکثر مختلف پروگرام اور سیمینار منعقد ہوتے ہیں۔ لیکن یہاں معذور افراد و ویل چیئر سمیت ہاتھوں میں اٹھایا جاتا ہے جو ان کے لئے باعث شرمندگی بنتا ہے۔ حال ہی میں ایک معذور شاعر کی کتاب کی رسم رونمائی پر یہاں آئے سات معذور شرکاء کو ہاتھوں میں اٹھانا پڑھا۔

ڈی سی آفس میں بھی دوسری اور تیسری منزل پر چڑھنا ان معذورین کے لیے محال ہو جاتا ہے۔

ان معذورین کے مطابق ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ کیوں کہ ان کے لیے اہم دفاتر میں ریمپ نہیں بنوائے گئے ہیں۔

ان کے مطابق انہیں ذلت اور احساس کمتری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مایوس کن ہے کہ سرکار کی جانب سے دفاتر کا تعین کرتے وقت ان لوازمات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے نہ ہی عمارات کی تعمیر کے وقت ریمپ کو بنایا جاتا ہے۔

کئی اہم دفاتر خاص کر سوشل ویلفیئر اور ٹاون ہال اور ڈی سی آفس وغیرہ میں ریمپ کی عدم دستیابی کے سبب ان افراد کو اکثر شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔جبکہ کینسر یہ افراد سیڑھیاں نہ چڑ پانے کے سبب واپس جانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

اہم دفاتر میں ریمپ بنوانے کا مطالبہ
اس کی مثال جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ سے ملتی ہے۔

پلوامہ میں محکمہ سوشل ویلفیئر کا دفتر ایک نجی عمارت کی دوسری منزل پر ہے۔ اکثر معذور افراد یہاں آکر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ دوسری منزل پر نہیں چڑھ پاتے ہیں۔

اسی طرح کا حال ٹاون ہال کا بھی ہے۔

یہاں اکثر مختلف پروگرام اور سیمینار منعقد ہوتے ہیں۔ لیکن یہاں معذور افراد و ویل چیئر سمیت ہاتھوں میں اٹھایا جاتا ہے جو ان کے لئے باعث شرمندگی بنتا ہے۔ حال ہی میں ایک معذور شاعر کی کتاب کی رسم رونمائی پر یہاں آئے سات معذور شرکاء کو ہاتھوں میں اٹھانا پڑھا۔

ڈی سی آفس میں بھی دوسری اور تیسری منزل پر چڑھنا ان معذورین کے لیے محال ہو جاتا ہے۔

ان معذورین کے مطابق ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ کیوں کہ ان کے لیے اہم دفاتر میں ریمپ نہیں بنوائے گئے ہیں۔

ان کے مطابق انہیں ذلت اور احساس کمتری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مایوس کن ہے کہ سرکار کی جانب سے دفاتر کا تعین کرتے وقت ان لوازمات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے نہ ہی عمارات کی تعمیر کے وقت ریمپ کو بنایا جاتا ہے۔

Intro:شوکت ڈار۔
وادی کے مختلف اضلاع میں کئی اہم دفاتر میں معذور افراد کے لئے سیڑیوں کے علاوہ ریمپ یعنی چڑھائی نہ ہونے کے سبب انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔


Body:شوکت ڈار۔
وادی کے مختلف اضلاع میں کئی اہم دفاتر میں معذور افراد کے لئے سیڑیوں کے علاوہ ریمپ یعنی چڑھائی نہ ہونے کے سبب انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔
کئی اہم دفاتر خاصکر سوشل ویلفئر اور ٹاون حال اور ڈی سی آفس وغیرہ میں ریمپ کی عدم دستیابی کے سبب ان افراد کو اکثر شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔ جبکہ کینسر یہ افراد سیڑھیاں نہ چڑ پانے کے سبب واپس جانے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔
اس کی مثال پلوامہ ضلع سے ملتی ہے۔
ضلع میں ان معذور افراد لئے محکمہ سوشل ویلفئر کی دفتر ایک نجی عمارت کی دوسری منزل پر ہے۔ اکثر معذور افراد یہاں آکر واپس لوٹنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کیوں کہ وہ دوسری منزل پر نہیں چڑھ پاتے ہیں۔
اسی طرح کا حال ٹاون حال کا بھی ہے۔
یہاں اکثر مختلف پروگرام اور سیمینار منعقد ہوتے ہیں۔ لیکن یہاں معذور افراد و ویل چئر سمیت ہاتھوں میں اٹھایا جاتا ہے جو ان کے لئے باعث شرمندگی بنتا ہے۔ حال ہی میں ایک معذور شاعر کی کتاب کی رسم رونمائی پر یہاں آئے سات معذور شرکاء کو ہاتھوں میں اٹھانا پڑھا۔
ڈی سی آفس میں بھی دوسری اور تیسری منزل پر چڑھا ان معزورین کے لئے محال ہو جاتا ہے۔
ان معذورین کے مطابق ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ کیوں کہ ان کے لئے اہم دفاتر میں ریمپ نہیں بنوائے گئے ہیں۔
ان کے مطابق انہیں ذلت اور احساس کمتری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مایوس کن ہے کہ سرکار کی جانب سے دفاتر کا تعین کرتے وقت ان لوازمات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے نہ ہی عمارات کی تعمیر کے وقت ریمپ کو بنایا جاتا ہے۔


Conclusion:شوکت ڈار۔
وادی کے مختلف اضلاع میں کئی اہم دفاتر میں معذور افراد کے لئے سیڑیوں کے علاوہ ریمپ یعنی چڑھائی نہ ہونے کے سبب انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.