شملہ: لاک ڈاون کے بعد ہماچل پردیش ہائی کورٹ پیر سے معاملات پر سماعت شروع کرے گی۔ ہائی کورٹ کے مین بنچ اور بنچ نمبر دو عدالت میں بیٹھے گی جبکہ بنچ نمبر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کرے گی۔ اس کے علاوہ سنگل بنچ ایک، تین پانچ اور آٹھ بھی عدالت میں سماعت کریں گی جبکہ باقی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ معاملات کی سماعت کریں گی۔ جو بنچیں پیر کو عدالت میں بیٹھیں گی وہ منگل کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کریں گی۔
ریاست کی عدالتوں میں مکمل لاک ڈاون کے اعلان سے اب تک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہی صرف ضروری معاملات کی سماعت کی جارہی تھی۔
ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل وریندر سنگھ کی طرف سے جاری احکامات کے مطابق پیر سے ہائی کورٹ میں رجسٹری کے تمام فرسٹ اور سیکنڈ کلاس افسران کام کرنے کے لئے دفتر آئیں گے۔ باقی ملازمین کا روسٹر اس طرح سے تیار کیا جائے گا کہ دفتر میں تیس فیصد ملازم موجود رہیں۔ باقی ملازم اپنے گھروں سے کام کریں گے وہ اپنا اسٹیشن نہیں چھوڑیں گے۔
ہائی کورٹ نے اس کے علاوہ کورونا وبا کے دوران لگے کرفیو اور مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے بند زیرالتوا پڑا کام کاج نپٹانے کے لئے احکامات میں تبدیلی یا ان احکامات کے ختم ہونے کے بعد کام کاج کے عام وقت سے دو گھنٹے زیادہ عدالت میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا اس لئے کیا گیا ہے تاکہ لاک ڈاون کے دوران جو عدالتی وقت کا نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کی جاسکے۔
اس کے ساتھ ہی کل سے ہائی کورٹ میں تازہ معاملات بھی کچھ شرائط کے ساتھ دائر کئے جاسکیں گے۔
نہایت ضروری معاملات جن کی سماعت دوسرے دن کرنا ضروری ہے، ان معاملات کو ای میل کے ذریعہ دائر کیا جائے گا اور فریقین کو انڈرٹیکنگ دینی ہوگی کہ جو فائل انہوں نے رجسٹری میں دی ہے وہ ہی ای میل کے ذریعہ بھی دائر کی گئی ہے، ان میں قطعی کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ اس دوران سماجی دوری پر مکمل طورپر عمل کرنا ہوگا۔ یہ احکامات آئندہ احکامات تک نافذ رہیں گے۔