منڈی: سابق مرکزی وزیر پنڈت سکھ رام کا انتقال ہوگیا۔ پنڈت سکھ رام نے دہلی کے ایمس میں آخری سانس لی۔ کل رات پنڈت سکھ رام کو پھر سے دل کا دورہ پڑا جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ اس سے قبل 9 مئی کو بھی انہیں دل کا دورہ پڑا تھا اور انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا تھا۔ ان کے پوتے آشرے شرما نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے دادا کی موت کی اطلاع دی ہے۔ مرکز میں ٹیلی کام منسٹر رہتے ہوئے سکھ رام پر بدعنوانی کے الزامات لگے اور سی بی آئی کے چھاپے کے دوران ان کے بنگلے سے کروڑوں روپے برآمد ہوئے۔ سال 2011 میں انہیں پانچ سال کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ Former Union Minister Pandit Sukh Ram Passes Away
آشرے شرما نے لکھا، "الوداع دادا، اب ٹیلی فون کی گھنٹی نہیں بجے گی"۔ 4 مئی کو پنڈت سکھ رام کو منالی میں برین اسٹروک ہوا تھا۔ جس کے بعد انہیں علاج کے لیے زونل ہسپتال منڈی میں داخل کرایا گیا۔ 7 مئی کو صبح 9:30 بجے پنڈت سکھ رام کو بہتر علاج کے لیے ریاستی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے دہلی لے جایا گیا۔ جہاں پنڈت سکھ رام کو ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ پنڈت سکھ رام کی عمر 94 سال تھی۔ بھارت میں پہلی بار 31 جولائی 1995 کو موبائل کال کی گئی۔ موبائل سے یہ بات چیت مرکزی ٹیلی کام منسٹر سکھ رام اور مغربی بنگال کے وزیر اعلی جیوتی باسو کے درمیان ہوئی۔ جیوتی باسو اور پنڈت سکھ رام کے درمیان ہونے والی بات چیت کے لیے 16 روپے فی منٹ چارج کٹا تھا۔ Former telecom minister Sukh Ram dies at 94 in Delhi
اہل خانہ سے ملی اطلاع کے مطابق آج پنڈت سکھ رام کا جسد خاکی دہلی سے منڈی لایا جائے گا۔ جمعرات کی صبح 11 بجے پنڈت سکھ رام کے جسد خاکی کو آخری دیدار کے لیے منڈی شہر کے تاریخی سیری منچ پر رکھا جائے گا۔ جس کے بعد ہنومان گھاٹ میں واقع شمشان گھاٹ میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی جائے گی۔ پنڈت سکھ رام کی آخری رسومات میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پنڈت سکھ رام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ منڈی صدر پہنچیں گے۔
- یہ بھی پڑھیں: Shiv Kumar Sharma Dies at 84: سنتور نواز پنڈت شیو کمار شرما کا چوراسی برس کی عمر میں انتقال
سابق مرکزی وزیر پنڈت سکھ رام کی پیدائش 27 جولائی 1927 کو ہماچل پردیش کے ضلع منڈی کے کوٹلی میں ہوئی تھی۔ پنڈت سکھ رام منڈی ضلع کے صدر اسمبلی حلقہ سے 13 بار الیکشن لڑا اور ہر بار انہوں نے جیت درج کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے لوک سبھا کا الیکشن بھی لڑا اور مرکز میں مختلف وزارتی عہدوں پر فائز رہے۔ 1984 میں سکھ رام نے کانگریس کے ٹکٹ پر پہلا لوک سبھا الیکشن لڑا اور جیت حاصل کرکے پارلیمنٹ پہنچے۔ سنہ 1989 کے لوک سبھا انتخابات میں سکھ رام کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور بی جے پی کے مہیشور سنگھ کو کامیابی ملی۔ 1991 کے لوک سبھا انتخابات میں پنڈت سکھ رام نے مہیشور سنگھ کو شکست دے کر پھر سے سنسد میں قدم رکھا۔ 1996 میں سکھ رام دوبارہ الیکشن جیت کر لوک سبھا پہنچے۔