ETV Bharat / state

Heavy Rain in Himachal ہماچل میں مسلسل بارش، مرنے والوں کی تعداد پچاس سے زائد

author img

By

Published : Jul 10, 2023, 5:04 PM IST

ہماچل پردیش میں شدید بارش کے بعد تباہی کا منظر دکھائی دے رہا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں اور سیلاب کی وجہ سے پل ٹوٹ رہے ہیں۔ وہیں بارش کی وجہ سے اب تک 55 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ death toll in Himachal Rains

ہماچل میں مسلسل بارش، مرنے والوں کی تعداد پچاس سے زائد
ہماچل میں مسلسل بارش، مرنے والوں کی تعداد پچاس سے زائد

شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کے قہر میں مرنے والوں کی تعداد پیر کو ایک اور موت کی اطلاع کے ساتھ بڑھ کر 55 ہو گئی ہے کیونکہ گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی مسلسل بارش سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں نصف درجن افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ سیلاب میں ڈوب گئے ہوں گے یا مٹی کے تودے میں دب گئے ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کا کام متاثر ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بیشتر لنک اور بڑی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ریل، ہوائی، پانی کی سپلائی اور بجلی کی خدمات اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھروں کی گرنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔

کنور سے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ اس قبائلی ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے شملہ اور کنور اضلاع کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لوہری آنی بنجار روڈ پر نیشنل ہائی وے 305 کی حالت خطرے سے پاک ٹریفک کے لیے موزوں نہیں ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ایگزیکٹو انجینئر کے ایل سمن نے کہا کہ شملہ اور کنور کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کئی مقامات پر رکاوٹ ہے اور انی بنجار این ایچ کی حالت بھی خراب ہے۔ شملہ، کلو اور کنور کی ضلعی انتظامیہ نے لوگوں اور تارکین وطن مزدوروں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ستلج اور بیاس ندیوں کے نزدیک نہ جائیں۔ سیلاب اور مسلسل بارشوں کے علاوہ ڈیموں سے پانی کو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس میں چھوڑنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

ستلج ندی اس کے کناروں پر بنے مکانات کے لیے بھی خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کے اہلکار دریائے ستلج اور بیاس کے دونوں کناروں پر پھنسے ہوئے سیاحوں اور مہاجر کارکنوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف نے اتوار کو کلو میں نو لوگوں کو بچایا۔ منڈی ضلع کے ناگوائی علاقے سے بھی چھ افراد کو بچایا گیا۔ ہفتہ کی شام ایک ریل گاڑی پٹری سے اترنے کے بعد کالکا-شملا ریلوے لائن پر ٹرین خدمات معطل کر دی گئیں۔ ٹرانسپورٹیشن کی کمی سے سیب اور ٹماٹر کے کاشتکاروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، سرمور، اونا، بلاس پور، سولن اور ہمیر پور اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں زیادہ تر مقامات پر درمیانی سے موسلادھار بارش، گرج چمک کے ساتھ بارش اور انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایک دو مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے آثار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Heavy Rain Across North India موسلا دھار بارش سے شمالی بھارت میں ایک درجن سے زائد اموات، ہماچل پردیش سب سے زیادہ متاثر

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹوں میں تقریباً 300 سے 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ سیلابی پانی ہریانہ، پنجاب، این سی آر دہلی اور راجستھان کے کیچمنٹ علاقوں میں تباہی مچا سکتا ہے، تمام بڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تاکہ ملک کے کئی حصوں میں شدید بارش کی وجہ سے آنے والے سہلاب سے جان و مال کے نقصانات کو روکا جا سکے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں مرکزی کابینہ کے کئی سینئر وزرا اور اعلیٰ افسران موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ملک کے کچھ حصوں میں زیادہ بارش کے تناظر میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ٹیموں کی طرف سے متاثرہ لوگوں کو بچانے اور انہیں راحت پہنچانے کو یقینی بنانے میں دیے گئے تعاون کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

یو این آئی

شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کے قہر میں مرنے والوں کی تعداد پیر کو ایک اور موت کی اطلاع کے ساتھ بڑھ کر 55 ہو گئی ہے کیونکہ گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی مسلسل بارش سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں نصف درجن افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ سیلاب میں ڈوب گئے ہوں گے یا مٹی کے تودے میں دب گئے ہوں گے۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کا کام متاثر ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بیشتر لنک اور بڑی سڑکیں، قومی شاہراہیں، ریل، ہوائی، پانی کی سپلائی اور بجلی کی خدمات اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بھاری پتھروں کی گرنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔

کنور سے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ اس قبائلی ضلع میں مسلسل بارش کی وجہ سے قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے شملہ اور کنور اضلاع کے درمیان سڑک کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لوہری آنی بنجار روڈ پر نیشنل ہائی وے 305 کی حالت خطرے سے پاک ٹریفک کے لیے موزوں نہیں ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ایگزیکٹو انجینئر کے ایل سمن نے کہا کہ شملہ اور کنور کو جوڑنے والی قومی شاہراہ کئی مقامات پر رکاوٹ ہے اور انی بنجار این ایچ کی حالت بھی خراب ہے۔ شملہ، کلو اور کنور کی ضلعی انتظامیہ نے لوگوں اور تارکین وطن مزدوروں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ستلج اور بیاس ندیوں کے نزدیک نہ جائیں۔ سیلاب اور مسلسل بارشوں کے علاوہ ڈیموں سے پانی کو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس میں چھوڑنے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔

ستلج ندی اس کے کناروں پر بنے مکانات کے لیے بھی خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کے اہلکار دریائے ستلج اور بیاس کے دونوں کناروں پر پھنسے ہوئے سیاحوں اور مہاجر کارکنوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف نے اتوار کو کلو میں نو لوگوں کو بچایا۔ منڈی ضلع کے ناگوائی علاقے سے بھی چھ افراد کو بچایا گیا۔ ہفتہ کی شام ایک ریل گاڑی پٹری سے اترنے کے بعد کالکا-شملا ریلوے لائن پر ٹرین خدمات معطل کر دی گئیں۔ ٹرانسپورٹیشن کی کمی سے سیب اور ٹماٹر کے کاشتکاروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے کانگڑا، کلو، منڈی، شملہ، سرمور، اونا، بلاس پور، سولن اور ہمیر پور اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں زیادہ تر مقامات پر درمیانی سے موسلادھار بارش، گرج چمک کے ساتھ بارش اور انتہائی تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایک دو مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے آثار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Heavy Rain Across North India موسلا دھار بارش سے شمالی بھارت میں ایک درجن سے زائد اموات، ہماچل پردیش سب سے زیادہ متاثر

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 72 گھنٹوں میں تقریباً 300 سے 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ سیلابی پانی ہریانہ، پنجاب، این سی آر دہلی اور راجستھان کے کیچمنٹ علاقوں میں تباہی مچا سکتا ہے، تمام بڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ وہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تاکہ ملک کے کئی حصوں میں شدید بارش کی وجہ سے آنے والے سہلاب سے جان و مال کے نقصانات کو روکا جا سکے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں مرکزی کابینہ کے کئی سینئر وزرا اور اعلیٰ افسران موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ملک کے کچھ حصوں میں زیادہ بارش کے تناظر میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ٹیموں کی طرف سے متاثرہ لوگوں کو بچانے اور انہیں راحت پہنچانے کو یقینی بنانے میں دیے گئے تعاون کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.