ہماچل پردیش کے ٹھیوگ سے مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے رکن اسمبلی راکیش سنگھا نے لال قلعہ پر کسی خصوصی مذہب کے جھنڈ لہرانے کو کسان تحریک کو ناکام بنانے کی حکومتی حمایت یافتہ سازش قرار دیا ہے۔
سنگھ نے کہا 'کسانوں کی یہ لڑائی ابھی ختم ہونے والی نہیں ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے شروع ہوئی، تحریک جلیاں والا باغ کے بعد ختم نہیں ہوئی، بلکہ یہ لڑائی سنہ 1947 تک چلی۔ اسی طرح جب تک حکومت ان تین قوانین کو واپس نہیں لیتی تب تک یہ کسانوں کی تحریک بھی جاری رہے گی۔ پورے ملک میں آج جتھہ بندی کی جائے گی اور مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے پروگرام کیا جائے گا'۔
سنگھ نے لال قلعہ پر ہوئے واقعہ کو حکومتی حمایت یافتہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا 'جون کے بعد سے بی جے پی حمایت یافتہ پارٹیوں نے کسانوں کی تحریک کو کئی نام دیئے لیکن تحریک پرامن طریقہ سے جاری رہی۔ لال قلعہ پر تحریک کو ناکام کرنے کے لئے سازش کی گئی۔ اس سازش کو بے نقاب کیا جائے گا اور حکومت کو کٹھہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
کل جماعتی اجلاس میں کسان تحریک پر بحث، جے ڈی یو نے زرعی قوانین کی حمایت کی
انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں کسانوں کا معاملہ گونجنے والا ہے حکومت اس پر بحث کرے گی تب ہی اجلاس چلے گا۔