شملہ: شملہ میونسپل کارپوریشن کی انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ اس دوران ریاست میں حکمراں کانگریس اور اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر شدید حملے کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ یہ بھی ہے کہ میونسپل کارپوریشن شملہ کا الیکشن دونوں پارٹیوں کے لیے وقار کا سوال بن گیا ہے۔ہفتہ کو اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے اپوزیشن کی قیادت سنبھالی اور حکومت کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب حکمران جماعت کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر صنعت ہرش وردھن چوہان نے پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی پر لفظی حملہ کیا۔
پچھلی بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے وزیر صنعت ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ اسمارٹ سٹی کے پیسوں کا بہت زیادہ غلط استعمال ہوا ہے۔ بی جے پی نے ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے شملہ شہر میں ٹھیکے دیے۔ میونسپل کارپوریشن کی تشکیل کے بعد اس کی تحقیقات کی جائے گی۔ شملہ میں یرقان کے پھیلنے پر کانگریس کے حملے پر خود پارٹی ہی گھرتی ہوئی نظر آئی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے دور اقتدار میں تمام 10 گارنٹیوں کو پورا کرے گی۔ جس میں حکومت نے او پی ایس، خواتین کو 1500 پنشن دینے سمیت نوجوانوں کو نوکریاں دینے پر کام شروع کر دیا ہے۔
بی جے پی لیڈروں کے آپریشن لوٹس کے بیانات پر مسٹر ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ بی جے پی خیالی پلاؤ پکا رہی ہے۔ کانگریس کی حکومت مضبوط ہے اور پانچ سال تک چلے گی۔ ٹیچر ریکروٹمنٹ لیٹر پر حکومت کے گھیراؤ کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ یہ صرف ایک تجویز تھی۔ ذیلی کمیٹی کی بہت سی تجاویز ہیں جنہیں حتمی نہیں سمجھا جا سکتا۔ وزیر صنعت نے کہا کہ اسمارٹ سٹی کے پیسے کا غلط استعمال ہوا۔ بی جے پی نے ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے شملہ شہر میں ٹھیکے دیے۔ میونسپل کارپوریشن کی تشکیل کے بعد اس کی تحقیقات کی جائے گی۔ شملہ میں یرقان کے پھیلنے پر کانگریس کے حملے پر خود پارٹی ہی گھرتی ہوئی نظر آئی۔ کانگریس پارٹی کے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ یرقان سب سے پہلے 2018 میں پھیلا ہوا تھا جبکہ سچ یہ ہے کہ یرقان 2016 میں شملہ میں پھیلا تھا۔ اس وقت ریاست میں ویربھدر سنگھ کی حکومت تھی۔
یو این آئی