ہریانہ کے ضلع حصار کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گورویندر سنگھ وادھوا کی عدالت نے دس سال پرانے بڈچھپر دوہرے قتل کے معاملے میں آج بارہ قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اس معاملے میں کل پندرہ افراد کو ملزم بنایا گیا تھا ان میں سے دو کی موت ہوچکی ہے، جبکہ ایک نابالغ ہونے کی وجہ سے بری ہوگیا تھا۔
آج جن ملزمین کو سزا سنائی گئی ہے ان میں بڈ چھپر کے رہنے والے پرسرام اور اس کے بیٹے کرشنا، مالا، اس کے بھائی موہن عرف موہنی، بھولو اور بجیندر عرف کالو کے علاوہ گنگا دتہ سے کالم سنگھ، دیوی رام، سریندر عرف چھانگا اور سونو، روہتک کے رہنے والے ہیں۔ ان کے خلاف دفعہ 148، 149، 307، 302 اور آرمز ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:
دفاعی شعبے میں ملک کا 'نجی سیکٹر' پرچم بلند کرے: مودی
اس میں مارے گئے سنجے کے بھائی رامکیش نے بتایا کہ نارنوند قصبے کے بڈچھپر گاؤں میں 27 فروری 2010 کی رات کو ملزموں نے ان کے بھائی کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ ہمارے اہل خانہ نے شاملات اراضی پر گوبر ڈالنے کے لئے کرڈی بنا رکھی تھی۔ قصور وار پرسرام، اوم پرکاش وغیرہ شاملات اراضی پرقبضہ کرنا چاہتے تھے۔