ہریانہ کے ضلع نوح اسمبلی حلقے سے ابھی رکن اسمبلی چودھری ذاکر حسین ہیں جو اس وقت بی جے پی کے ٹکٹ کے لیے سب سے مضبوط دعوے دار ہیں۔ حالانکہ ان کے علاوہ بھی کئی چہرے فہرست میں شامل ہیں۔
کانگریس کا ٹکٹ سابق وزیر آفتاب احمد کے لئے ملنا تقریبا یقینی ہے۔ انڈین نیشنل لوک دل کے بکھرنے بعد بنی جے جے پی کے ٹکٹ کے لئے دو امیدوار پینل میں ہیں جن کا نام چودھری بدرالدین اکبر اور طیب حسین گھسیڑیا ہے۔
دوسری طرف یوگیندر یادو کی پارٹی سوراج انڈیا سے سینئر وکیل نورالدین نور الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
نوح سے موجودہ رکن اسمبلی ذاکر حسین ہیں۔ وہ ایک سیاسی خاندان سے آتے ہیں۔ ذاکر حسین پہلے انڈین نیشنل لوک دل میں تھے لیکن الیکشن سے ٹھیک پہلے انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اب ان کے حامی بی جے پی کی تعریفیں کر رہے ہیں اور نوح میں ذاکر حسین کو یکطرفہ جیت کا دعوی بھی کر رہے ہیں لیکن جیت کا دعوی سابق وزیر آفتاب احمد کے حامی بھی مظبوطی سے کر رہے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ چودھری ذاکر حسین کے نام کا پتھر نہیں ملتا جبکہ آفتاب احمد نے کاموں کی جھڑی لگا دی تھی۔
اصل مقابلہ کس کس کے درمیان ہوگا یہ تو ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
ہریانہ کے نوح اسمبلی سیٹ سے متوقع امیدوار
ریاست ہریانہ کے ضلع نوح کی اسمبلی سیٹ کئی بڑے نام ہونے کی وجہ سے لوگوں کے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
ہریانہ کے ضلع نوح اسمبلی حلقے سے ابھی رکن اسمبلی چودھری ذاکر حسین ہیں جو اس وقت بی جے پی کے ٹکٹ کے لیے سب سے مضبوط دعوے دار ہیں۔ حالانکہ ان کے علاوہ بھی کئی چہرے فہرست میں شامل ہیں۔
کانگریس کا ٹکٹ سابق وزیر آفتاب احمد کے لئے ملنا تقریبا یقینی ہے۔ انڈین نیشنل لوک دل کے بکھرنے بعد بنی جے جے پی کے ٹکٹ کے لئے دو امیدوار پینل میں ہیں جن کا نام چودھری بدرالدین اکبر اور طیب حسین گھسیڑیا ہے۔
دوسری طرف یوگیندر یادو کی پارٹی سوراج انڈیا سے سینئر وکیل نورالدین نور الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
نوح سے موجودہ رکن اسمبلی ذاکر حسین ہیں۔ وہ ایک سیاسی خاندان سے آتے ہیں۔ ذاکر حسین پہلے انڈین نیشنل لوک دل میں تھے لیکن الیکشن سے ٹھیک پہلے انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اب ان کے حامی بی جے پی کی تعریفیں کر رہے ہیں اور نوح میں ذاکر حسین کو یکطرفہ جیت کا دعوی بھی کر رہے ہیں لیکن جیت کا دعوی سابق وزیر آفتاب احمد کے حامی بھی مظبوطی سے کر رہے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ چودھری ذاکر حسین کے نام کا پتھر نہیں ملتا جبکہ آفتاب احمد نے کاموں کی جھڑی لگا دی تھی۔
اصل مقابلہ کس کس کے درمیان ہوگا یہ تو ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
Body:ریاست ہریانہ کے ضلع نوح کی اسمبلی سیٹ پر کئی بڑے نام ہونے کی وجہ توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔
فی الحال نوح اسمبلی حلقے سے ممبر اسمبلی چودھری ذاکر حسین ہیں۔جو اس وقت بی جے پی کے ٹکٹ کیلئے سب سے مظبوط دعوے دار ہیں۔حالانکہ ان کے علاوہ بھی کئی چہرے پینل میں شامل ہیں ۔ کانگریس کا ٹکٹ سابق وزیر آفتاب احمد کے لئے ملنا تقریبا یقینی ہے۔ انڈین نیشنل لوک دل کے بکھرنے بعد بنی جے جے پی پی کے ٹکٹ کے لئے دو امیدوار پینل میں ہے چودھری بدرالدین اڈبر،اور طیب حسین گھاسیڑیا۔جبکہ یوگیندر یادو کی پارٹی سوراج انڈیا سے سینئر نورالدین نور ایڈووکیٹ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
نوح سے موجودہ ممبر اسمبلی ذاکرحسین ہیں۔وہ ایک سیاسی خاندان سے آتے ہیں۔ ذاکر حسین پہلے انڈین نیشنل لوک دل میں تھے لیکن الیکشن سے ٹھیک پہلے انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ اب ان کے حامی بی جے پی کی تعریفیں کر رہے ہیں۔اور نوح میں ذاکر حسین کو یکطرفہ جیت کا دعوی بھی کر رہے ہیں۔لیکن جیت کا دعوی سابق وزیر آفتاب احمد کے حامی بھی مظبوطی سے کر رہے ہیں۔ان کا دعوی ہے کہ چودھری ذاکر حسین کے نام کا پتھر نہیں ملتا جبکہ آفتاب احمد نے کاموں کی جھڑی لگا دی تھی۔
اصلی ٹکر کن کن کے مابین ہوگی یہ تو ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد ہی پتہ چلیگا۔
بائٹ : پبلک کی
پی ٹو سی میل سے بھیج دی گئی ہیں۔
Conclusion: