انہوں نے کہا کہ اس میں ہندو - مسلم والی کوئی بات ہی نہیں ہے، پولس انتظامیہ بھی غیرجانبدار ہوکر کام کر رہی ہے جو اچھی بات ہے۔ دونوں طرف سے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس معاملے کے متعلق ایک میڈیا چینل اور ریواڑی ضلع سےایک اخبار میں اس جھگڑے کو فرقہ وارانہ تصادم بتایا گیا ہے اتنا ہی نہیں بلکہ اس میں ہندوں مذہب کے ماننے والوں پر ظلم کئے جانے کی باتیں بھی کہی گئیں ۔اور میوات پر کئی سنگین اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ بتا یا جا رہا ہے کہ اخبار کی خبر بے بنیاد ہے ۔ میوات علاقہ ہمیشہ سے بھائی چارے کی مثال رہا ہے ۔
ہریانہ: 'دو پڑوسیوں کے جھگڑے کو فرقہ وارانہ نہیں کہا جا سکتا' - جھگڑے کو آپس میں سلجھا لیا جانا چاہئے۔
ریاست ہرہانہ کے میوات کے قصبہ پنہانہ میں پڑوسی کے دو بچوں کے درمیان ہوئے جھگڑے اور تصادم کے معاملے میں بی جے پی رہنما نوکچھم چودھری نے کہا کہ میں نے فریقین سے ملاقات کی ہے۔ یہ دو پڑوسیوں کا جھگڑا ہے، اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ اسے مذہبی رنگ نہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں ہندو - مسلم والی کوئی بات ہی نہیں ہے، پولس انتظامیہ بھی غیرجانبدار ہوکر کام کر رہی ہے جو اچھی بات ہے۔ دونوں طرف سے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس معاملے کے متعلق ایک میڈیا چینل اور ریواڑی ضلع سےایک اخبار میں اس جھگڑے کو فرقہ وارانہ تصادم بتایا گیا ہے اتنا ہی نہیں بلکہ اس میں ہندوں مذہب کے ماننے والوں پر ظلم کئے جانے کی باتیں بھی کہی گئیں ۔اور میوات پر کئی سنگین اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ بتا یا جا رہا ہے کہ اخبار کی خبر بے بنیاد ہے ۔ میوات علاقہ ہمیشہ سے بھائی چارے کی مثال رہا ہے ۔