اہل خانہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سبھی دوست گھومنے کے لیے گئے تھے اور جب اپنے گھر لوٹ رہے تھے تب یہ حادثہ پیش آیا۔ سبھی نوجوان 20 سے 25 سال کے تھے اور ایک کی تین ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ یہ سبھی نوجوان سورے والا موڈ کے آس پاس کے رہنے والے تھے۔ ہلاک شدگان کا تعلق ضلع حسار فتح آباد سے ہے۔
پنڈری تھانہ انچارج ویریندر سنگھ نے کہا کہ رات ہمارے پاس اطلاع ملی تھی ، ہم موقع پر پہنچے۔ ہم نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو گاڑی حادثے کو شکار ہو گئی تھی ار 40 فٹ کھائی میں جا گری تھی ارو گاڑی میں ہی پانچ لوگوں کی لاش پھنسی تھی۔ جو موقع پر ہی مر چکے تھے۔ ان کو ہم نے گاڑی سے باہر نکالا اور ایک لاش کا صبح پتہ چلا۔ وہ گاڑی سے تقریباً ڈیڑھ سو فٹ دور دوسری سائیڈ میں پرا ہو املا۔
حالانکہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ گاڑی کافی تیز رفتار میں ہو اور دھندھ کے سبب یہ حادثہ ہو گیا ہو۔ پولیس نے رات کو ہی ٹیم موقع پر بلا لی تھی۔
سبھی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال بھیج دیا تھا۔ جو بھی رپورٹ آئے گی اسی بنیاد پر ہی کارروائی کی جائے گی۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ ہم نے اپنی اسپیشل ٹیم کو موقعہ پر بلا لیا ہے ، وہ موقع کا معائنہ کر رہی ہیں یا اور دیکھ رہے ہیں کہ حادثہ کی اہم وجہ کیا تھی۔
حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت
۔کپل باشندہ گاؤں بٹھمڑا(حسار)
۔دیپک باشندہ گگسینا ضلع فتیح آباد
۔اجے باشندہ گاؤں سریوالا
سنیل باشندہ گاؤں بٹھماڑا ضلع فتیح آباد
رام کیش
انکر باشندہ گاؤں سریوالا بتایا گی اہے۔
پنڈری پولیس کے اہل خانہ کے بیان پر معاملہ درج کر کارروائی کرنے میں لگی ہے۔