بھرت پور: ہریانہ میں راجستھان کے دو مسلم نوجوان ناصر اور جنید کے قتل کیس کے آٹھ ملزمین پر پولیس آئی جی گورو سریواستو کی جانب سے انعام کی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پہلے پولیس نے ان ملزمین پر پانچ پانچ ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تھا لیکن اب انعام کی رقم 10 ہزار کر دی ہے۔ وہیں پولیس کی ٹیمیں ملزمین کو پکڑنے کے لیے ہریانہ میں چھاپے مار رہی ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس گورو شریواستو نے بتایا کہ ''بدنام زمانہ مجرمین انیل ولد نند کشور ساکن نوح، بھیوانی پالوباس ساکن مونو رانا عرف نریندر ولد جے بھگوان، بھیوانی ساکن گوگی عرف مونو ولد رامپھل، کیتھل کے بابا لدانا ساکن کالو عرف کرشن ولد جگدیش، جند ساکن وکاس آریہ ولد پرتاپ سنگھ، کرنال کا رہنے والا کشور ولد پردیپ، کرنال ساکن ششی کانت ولد گیانیرام اور ساکن نوح کے نگینہ کا رہنے والا شریکانت ولد بالکیشن مختلف مقدمات میں بھرت پور پولیس کو مطلوب ہیں۔''
پولیس کو ان کے بارے میں جانکاری دینے والوں کو 10-10 ہزار روپے انعام دیا جائے گا اور جانکاری دینے والوں کی شناخت پوشیدہ رکھی جائے گی۔ آئی جی نے بتایا کہ اس معاملے میں پہلے اعلان کردہ 5-5 ہزار کی انعامی رقم کو بڑھا کر 10 ہزار کر دیا گیا ہے۔ بھرت پور پولیس جنید اور ناصر کے قتل کے بعد سے 8 مفرور ملزمان کی مسلسل تلاش کر رہی ہے۔ بھرت پور پولیس کی ٹیمیں طویل عرصے سے ہریانہ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور ملزمان کو پکڑنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ لیکن اب تک رنکو کے علاوہ کسی دوسرے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Two Men allegedly burnt alive ہریانہ میں دو نوجوانوں کو زندہ جلادیا گیا
واضح رہے کہ 15 فروری کو کچھ لوگوں نے میوات علاقے کے گھٹمیکا کے رہنے والے جنید اور ناصر کو اغوا کیا اور انہیں ہریانہ لے گئے اور بولیرو گاڑی میں انہیں زندہ جلا دیا۔ اس معاملے میں اب تک ملزم رنکو سینی کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 8 ملزمین کی شناخت ہو چکی ہے۔ ان کے علاوہ 12 دیگر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تاحال پولیس اس کیس میں ملوث ملزمان کو پکڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔