دہلی کی ایک عدالت نے یوم جمہوریہ کو تشدد کے معاملے میں ملزم لکّھا سیدھانا کو گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری راحت کی مدت 20 جولائی تک بڑھا دی ہے۔
تیس ہزاری عدالت کی ایڈیشنل سیشن جج کامِنی لاؤ نے سیدھانا کو راحت دیتے ہوئے انھیں تفتیش کے لیے دہلی پولیس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی۔
جج لاؤ نے یہ بھی کہا ہے 'یہ سیاسی مسئلے ہیں اور عدالت ان کیسز میں دخل نہیں دے گی جہاں بنیادی حقوق شامل ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ’جیل بھرو آندولن‘ شروع ہو۔ یہ سیاسی مسائل ہیں۔ اگر وہ (مظاہرہ کرنے والے) اس مسئلے کو اٹھانا چاہتے ہیں تو کیا وہ غلط ہیں'۔
مبینہ گینگسٹر سے کارکن بنے سیدھانا پر 26 جنوری کو ہوئے تشدد میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جب تین زرعی اصلاحاتی قوانین کی مخالفت میں مظاہرین نے پولیس بیریکیڈس توڑ دیے، شہر میں داخل ہو گئے اور لال قلعہ کے اوپر مذہبی پرچم پھہرا دیا تھا۔
- یہ بھی پڑھیے:
عمر گوتم کے گھر سمیت 6 مقامات پر ای ڈی کا چھاپہ
سیدھانا نے اب تک یوم جمہوریہ کے تشدد میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ ان کے وکیل نے بھی عدالت سے کہا کہ وہ (سیدھانا) کے لال قلعہ میں داخل نہیں ہوئے تھے۔