ریاست ہریانہ کے میوات میں لاکھوں کی تعداد میں عوام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف میوات کی سڑکوں پر اتر آئی اور نوح ضلع سے گاؤں گھاسیڑہ تک تقریباً نوکلومیٹر کا پیدل مارچ کیا۔
میواتیوں کے ہجوم نے حکومت ہند سے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا۔
اس دوران میوات کی سڑکیں قانون بچاؤ ،نہیں چاہئے کالا قانون، میواتی ہندو ومسلمان این آر سی اور کیب کو نہیں چاہتے،بی جے پی مردہ باد جیسے نعروں سے گونج اٹھا۔
لاکھوں کی تعداد ہونے کے باوجود یہ مارچ پر امن طور پر اختتام پذیر ہوا۔
مظاہرے کو خود میوات کے لوگوں نے منظم کیا اور ضلع انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے پر 248 اے پر جام نہیں لگنے دیا۔
اس مظاہرے میں رکن پارلیمان علی انور انصاری نے شرکت کی۔ اور انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم مہاتما گاندھی کی سرزمین سے این آر سی اور کیب کو نہیں ماننے کا اعلان کرتے ہیں اور گاندھی سے یہ بھی کہنے آئے ہیں گاندھی ہم شرمندہ ہیں ،تیرے قاتل زندہ ہے۔
میوات وکاس سبھا کے صدر سلام الدین ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ جو ہجوم جمع ہوا ہےیہ تاریخی ہے۔اگر حکومت اس تفریق والے کالے قانون کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم دہلی کو گھیر لیں گے۔اس سے پہلے بھی ہم نے دہلی کو گھیرا تھا۔
غور طلب ہے کی میوات وکاس سبھا ہر برس 19 دسمبر یوم میوات کے طور پر مناتی ہے لیکن اس بار موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے یوم قانون بچاؤ کے طور پر منعقد کیا ہے۔