ETV Bharat / state

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری

author img

By

Published : Jun 10, 2020, 6:20 PM IST

بھارت میں جراثیم کش ادویات کا استعمال بڑے پیمانہ پر کیا جا رہا ہے۔ اس کے سبب ہریانہ، پنجاب جیسی زراعی ریاستوں میں جراثیم کش ادویات کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ لیکن اس ادویات کے اب خطرناک اثرات بھی سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری
جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری

آپ کو بتا دین کہ'جراثیم کش ادویات وہ 'زہر' ہے جو پھلوں، سبزیوں، اناجوں کو جراثیم اور دیگر موسمی بیماری سے بچانے کے لئے پودوں پر استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس ادویات کا صرف ایک حصہ جراثیم اور بیماریوں کو مارنے میں استعمال ہوتا ہے، باقی 99 فیصد اُن پھلوں اور اناج میں باقی رہتا ہے، جو کھانے کے سبب نقصان کا باعث بنتا ہے ۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری۔ویڈیو

جراثیم کش ادویات سے جہاں مختلف قسم کی بیماری ہوتی ہے وہیں زمین کی پیداواری صلاحیت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔ اس دوران زرعی ماہرین کے جانب سے اس سنگین مسئلے پر زور دینے کے بعد مرکزی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 27 جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے جراثیم کش ادویات پر پابندی سے متعلق فیصلے پر ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں سے بات کی۔ تو کسان رندھیر اور ستبیر کا کہنا تھا کہ' حکومت کا فیصلہ اچھا ہے، لیکن اس ادویات کے بغیر کھیتی کرنا ہے، کھیتوں میں خاردار گھاس کے سبب فصلوں کو بڑا نقصان ہوگا۔ ادویات پر پابندی سے کسانوں کے کام میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ فصل میں بھی مزید خرچہ بڑھے گا۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری۔ویڈیو

ہریانہ میں زراعت کے ماہر رامفل کندیلہ نے حکومت کے فیصلے کی حمایت کی ، لیکن ان ادویات کے کوئی متبادل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ کیوینال فاس جراثیم کش ادویات صحت کے لئے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ اس کا استعمال مرچ اور کپاس کی فصلوں پر چھڑکاؤ کے لئے کیا جاتا ہے ۔

لدھیانہ (پنجاب) کے چیف ایگریکلچر آفیسر ڈاکٹر نریندر سنگھ بینیپال کے مطابق ، حکومت نے جن جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو جیوک کاشتکاری کی طرف راغب کرنے کے لئے ، وہ مسلسل سیمینار کا انعقاد بھی کر رہے ہیں ۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری
جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری

یہ ادویات انسانوں اور جانوروں کے لئے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ 30 ممالک نے اس پر پابندی عائد کردی ہے۔ تاہم ، وزارت نے صنعت اور صنعتکاروں کو پابندی پر اعتراض کرنے کے لئے 45 دن کا وقت دیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان ادویات کے بارے میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔

آپ کو بتا دین کہ'جراثیم کش ادویات وہ 'زہر' ہے جو پھلوں، سبزیوں، اناجوں کو جراثیم اور دیگر موسمی بیماری سے بچانے کے لئے پودوں پر استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس ادویات کا صرف ایک حصہ جراثیم اور بیماریوں کو مارنے میں استعمال ہوتا ہے، باقی 99 فیصد اُن پھلوں اور اناج میں باقی رہتا ہے، جو کھانے کے سبب نقصان کا باعث بنتا ہے ۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری۔ویڈیو

جراثیم کش ادویات سے جہاں مختلف قسم کی بیماری ہوتی ہے وہیں زمین کی پیداواری صلاحیت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔ اس دوران زرعی ماہرین کے جانب سے اس سنگین مسئلے پر زور دینے کے بعد مرکزی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 27 جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے جراثیم کش ادویات پر پابندی سے متعلق فیصلے پر ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں سے بات کی۔ تو کسان رندھیر اور ستبیر کا کہنا تھا کہ' حکومت کا فیصلہ اچھا ہے، لیکن اس ادویات کے بغیر کھیتی کرنا ہے، کھیتوں میں خاردار گھاس کے سبب فصلوں کو بڑا نقصان ہوگا۔ ادویات پر پابندی سے کسانوں کے کام میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ فصل میں بھی مزید خرچہ بڑھے گا۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری۔ویڈیو

ہریانہ میں زراعت کے ماہر رامفل کندیلہ نے حکومت کے فیصلے کی حمایت کی ، لیکن ان ادویات کے کوئی متبادل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ کیوینال فاس جراثیم کش ادویات صحت کے لئے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ اس کا استعمال مرچ اور کپاس کی فصلوں پر چھڑکاؤ کے لئے کیا جاتا ہے ۔

لدھیانہ (پنجاب) کے چیف ایگریکلچر آفیسر ڈاکٹر نریندر سنگھ بینیپال کے مطابق ، حکومت نے جن جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو جیوک کاشتکاری کی طرف راغب کرنے کے لئے ، وہ مسلسل سیمینار کا انعقاد بھی کر رہے ہیں ۔

جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری
جراثیم کش ادویات پر پابندی کی تیاری

یہ ادویات انسانوں اور جانوروں کے لئے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ 30 ممالک نے اس پر پابندی عائد کردی ہے۔ تاہم ، وزارت نے صنعت اور صنعتکاروں کو پابندی پر اعتراض کرنے کے لئے 45 دن کا وقت دیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان ادویات کے بارے میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.