ریاست ہریانہ کے ضلع سونی پت میں عالمی نمبر ایک پہلوان بجرنگ پنیا اور بین الاقوامی خواتین پہلوان سنگیتا فوگاٹ کے گھر پر شادی سے پہلے کی رسومات شروع ہوگئی ہیں۔ بجرنگ کے گھر آج سب سے پہلے مینڈھا پوجا ہوا اور اس کے بعد بھات لیا گیا۔ آج کی شب بجرنگ کے گھر پر خواتین کی موسیقی ہوگی۔
سنگیتا نے بھی ہندو رسم کے مطابق اپنے گھر میں تمام رسومات کو مکمل کیا ہے۔ اس دوران، ببیتا فوگاٹ نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ چھوٹی بہن پیا کے گھر جائے گی۔ اگر آپ پہلوان کے گھر جاتے ہیں تو آپ بھی ریسلنگ کے چالوں کو سیکھ لیں گے۔
سنگیتا نے کہا کہ والدین کا گھر چھوڑنے کا دل نہیں کر رہا ہے، لیکن ہر بیٹی کو شادی کے وقت والدین کا گھر چھوڑنا پڑتا ہے۔ سنگیتا نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ دنیا کی نمبر ایک پہلوان بجرنگ پنیا کی زندگی کا ساتھی بننے جارہی ہیں۔
بان کی رسم شادی سے پہلے بدھ کے روز ہوگی، جبکہ منگنی کی تمام رسومات سنگیتا کے گھر پر ہوں گی۔ بجرنگ پنیا نے بتایا کہ شادی سادہ انداز میں کی جارہی ہے۔ لوگوں کو کورونا جیسے وبا سے بچانے کے لیے پروگرام محدود کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کے پروفیسر عمران علی نے ایچ سی آر 2020 کی فہرست میں جگہ بنائی
شادی کے لیے ایک عالیشان ہوٹل بک کیا گیا ہے اور شادی کے دوران صرف محدود لوگ ہی موجود رہ سکیں گے۔ بجرنگ پنیا نے کہا کہ لوگوں کو اس وبا سے بچانا ہے، لہذا ایک محدود پروگرام رکھا گیا ہے۔ بجرنگ پنیا نے کہا کہ شادی سے اولمپکس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کا ہدف میڈل جیتنا ہے۔ پنیا نے کہا کہ شادی کے بعد وہ ہنی مون پر نہیں جائیں گے بلکہ ٹورنامنٹ کی تیاری کریں گے۔
بیٹے کی شادی کو لیکر بجرنگ پنیا کے والدین کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جہیز میں صرف 1 روپہ کا رشتہ لیا ہے کیونکہ بیٹی ہی جہیز ہے۔
بجرنگ پنیا کے بھائی کا کہنا ہے کہ بھائی کی شادی ہو رہی ہے لیکن لوگوں کو کورونا سے بھی بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ کا خواب ملک کے لیے تمغہ جیتنا ہے، جب وہ تمغہ جیتنے کے بعد وطن واپس آجائیں گے تو اس کمی کو دور کیا جائے گا۔
بتا دیں کہ فوگاٹ خاندان میں شادی کے دوران آٹھ چکر لگانے کی روایت ہے۔ بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی خلاؤ مہم کے تحت بجرنگ پنیا اور سنگیتا فوگاٹ بھی آٹھ چکر لگائیں گے اور اپنی خاندانی روایت کو آگے بڑھائیں گے۔