ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں مقیم 58 غیرملکی تبلیغی جماعت کارکنان کو میوات والوں نے لاک ڈاؤن کے دوران انہیں کھانے پینے، رہنے سہنے کے ساتھ ساتھ مسلسل دیگر سہولیات فراہم کیں۔
کورونا وائرس پھیلانے کے تعلق سے پولیس نے ان پر مختلف دفعات کے تحت کئی مقدمات درج کئے، لیکن میوات کے لوگوں نے ہمیشہ کی طرح تبلیغی جماعت سے اپنی محبت کا اظہار کیا، ان کے تعلق سے عدالت میں مقدمات کی پیروی کی گئی ہے۔ 58 ہزار کا جرمانہ ادا کیا گیا اور ساڑھے تین ماہ کے مشکل دور کے بعد انہیں اب اپنے اپنے گھر جانے کا موقع ملا۔ اس دوران میوات سے تعلق رکھنے والے حاجی شمس الدین نے اپنا مکمل ہاسٹل تبلیغی جماعت کارکنان کے قیام کیلئے وقف کر دیا تھا۔ مزید ان کے لیے کھانے پینے کا اعلی انتظام کیا تھا۔
تبلیغی جماعت کارکنان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ میوات کے لوگوں کی کوششوں سے انہیں ان کا پاسپورٹ واپس ملا۔ وہیں سری لنکا کے رمیز نے بتایا کہ ہمیں ہر چیز دستیاب رہی۔ میوات والوں کا ہم سبھوں پر بڑا احسان ہے۔
مزید پڑھیں:
'آتم نربھر بھارت مہم عالمی سپلائی چین کا حصہ'
میوات سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شہاب الدین نے کہا کہ ہم لوگ شروع سے ہی جماعت کارکنان کی خدمت میں لگے تھے، یہی ہماری پہچان ہے۔
میوات والوں نے ہر حال میں مہمانون کی ضیافت کی ہے اور یہی ہمارا طریقہ ہے۔