وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے دو انتخابی اجلاس میں تارکین ہندؤوں کے مسائل کو اٹھایا اور کہا کہ وہ ان کی شہریت کے لیے کوشش کریں گے۔
وہیں کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ان پناہ گزینوں کے لیے کچھ بھی نہیں کیا اور ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پاکستان سے آئے ہندؤوں کے لیے آواز اٹھانے والے سیمانت لوک سنگٹھن کے مطابق راجستھان میں ایسے 35 ہزار لوگ ہیں جو بھارت کی شہریت کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔
شہریت سے محروم ان ہندؤوں کا ایک بڑا حصہ جودھ پور، بیکانیر، جالور اور ہریانہ میں مقیم ہیں۔