امت شاہ نے منگل کو ہریانہ کے گروگرام کے مانیسر میں نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی)کے 35ویں یوم تاسیس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی سب سے بڑی لعنت ہے اور ترقی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اس سے لمبے وقت سے اس کے خاتمے کےلئے لڑائی لڑ رہا ہے۔ حکومت شدت پسندی کے خاتمے کےلئے زیروٹولرینس کی پالیسی پر قائم ہے اور اس سے نمٹنے کےلئے وہ کوئی کثر نہیں چھوڑے گی۔
پاکستان پر عسکریت پسندی کو فروغ دینے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت طویل عرصہ سے پاکستان حمایت یافتہ شدت پسندی سے متاثر ہے۔اب حکومت نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370کو ہٹا کر وہاں ہمیشہ کے لیے امن قائم کرنے کی سمت میں بڑا قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ایس جی اور دیگر سکیورٹی دستے شدت پسندی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی لڑرہے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ این ایس جی کے کمانڈو کی بہادری اور ہمت کے کارنامے دیکھ کر انہیں یقین ہے کہ فیصلہ کن لڑائی میں ملک کی جیت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ ہونے کی حیثیت سے وہ لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ این ایس جی کے ناقابل شکست مہارت کی وجہ سے ملک کی اندرونی سکیورٹی پر کوئی آنچ نہیں آئےگی کیونکہ ہمارے جانباز کمانڈو کسی بھی خطرے سے نمٹنے کےلئے پوری طرح قابل ہیں۔
شاہ نے قابل ذکر خدمات انجام دینے والے بہادر جوانوں اور افسروں کو تمغوں سے نوازا اور دستے کے شہید جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر این ایس جی کے کمانڈو نے مختلف ہنگامی حالات میں دہشت گردوں کے خلاف اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ این ایس جی ڈائریکٹر جنرل ایس ایس دیشوال نے شاہ کو تحفہ میں یادگاری نشان دیا۔