لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے میں مزدوروں کا خروج جاری ہے۔ یہ مزدور میلوں میل کی دوری پر گامزن ہیں۔ چھوٹے بچے، خواتین اور بوڑھے لوگ گرمی کی اس تپتی دوپہر میں چلے جا رہے ہیں۔ پیروں میں چھالے پڑ چکے ہیں، اس کے باوجود بس چلتے ہی جا رہے ہیں۔ اس امید میں کہ وہ کسی طرح اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں۔
دوپہر کے وقت دھوپ سے بچنے کے لیے مزدوروں کا گروہ پلول میں شاہراہ کنارے درختوں کے نیچے سائے کے لیے ٹھہر گیا۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے گھر جانے کے لیے بیتاب ان مزدوروں سے بھی بات کی۔ اس گفتگو میں مزدوروں نے اپنی پریشانیوں کو بتایا۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ حکومت انہیں گھر تک پہنچانے میں مدد کرے۔
وہیں، کچھ مزدوروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں پولیس بہت پریشان کرتی ہے۔ وہ پولیس کی پٹائی سے خوفزدہ ہیں۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ پولیس سے بچ کر انہیں سڑکوں پر نکلنا پڑتا ہے۔ انہیں بھوک اور پیاس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے پاس نہ پیسہ بچا ہے، نہ کھانا پینا۔ بس وہ گھر کی امید میں چلے جارہے ہیں۔