ETV Bharat / state

تارا سنگھ کی مگرمچھ سے دوستی! - ہریانہ خبر

کروک شیتر میں ایک مگرمچھ اور تارا سنگھ نامی شخص کی دوستی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

تارا سنگھ کی مگرمچھ سے دوستی
تارا سنگھ کی مگرمچھ سے دوستی
author img

By

Published : Jan 10, 2020, 9:38 AM IST

یہ شخص اپنی پوشاک سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن اس کے دوست کو دیکھ کر لوگوں کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں۔

تارا سنگھ کی مگرمچھ سے دوستی، دیکھیں ویڈیو

دوستی یعنی دل کا وہ رشتہ جو مذاق، مستی کے علاوہ بے پناہ ایمانداری اور جذبات سے وابستہ ہوتا ہے۔ بالکل شعلے فلم کے جے ویرو کی طرح لیکن کیا دوستی صرف انسانوں کے بیچ ہوتی ہے تو اس سوال کا جواب ہے، نہیں!

دوستی کا جذبہ محض انسانوں میں نہیں بلکہ خونخوار جانوروں میں بھی چھپا ہوتا ہے۔

دوستی کی ایک ایسی ہی انوکھی کہانی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔۔۔

ہریانہ کے کروک شیتر ضلع کے کروک شیتر کے گاؤں بھور سیدا میں ایک مگرمچھ اور انسان کی دوستی موضوع بحث ہے۔ جی ہاں! گاؤں کے تارا سنگھ اور مگرمچھ بسنتی کی دوستی۔

کروک شیتر کے بھور سیدا میں مگرمچھ کی افزائش کرنے کا مرکز ہے جہاں مگرمچھوں کو محفوظ کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس کے کیئر ٹیکر کے طور کام کرنے والا شخص اپنے پہناوے سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن جب آپ اس آدمی کی کہانی سنیں گے تو حیران ہو جائیں گے۔

تارا سنگھ طویل عرصے سے اس مرکز میں مگرمچھوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ جب یہ شخص جھیل کے کنارے کھڑے ہوکر مگرمچھ کو آواز لگاتا ہے تو پانی میں کہیں بھی مگرمچھ ہوتے ہیں وہ باہر نکل آتے ہیں اور ان کے پاس جمع ہو جاتے ہیں۔

کہا جاتا ہے آزادی سے قبل یہاں ایک سادھو رہتے تھے جنہوں نے سیلاب کے پانی مین بہہ کر آئے دو مگرمچھ کے بچوں کو ایک چھوٹے سے گڑھے میں پالا تھا اور وہ خود ہی ان کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے۔

جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، ان مگرمچھوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور کسانوں اور گاؤں والوں نے مل کر اس جگہ کو سرکار کو دے دیا۔ یہاں سرکار نے مگرمچھ کی افزائش کا مرکز کھول دیا۔

یہ شخص اپنی پوشاک سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن اس کے دوست کو دیکھ کر لوگوں کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں۔

تارا سنگھ کی مگرمچھ سے دوستی، دیکھیں ویڈیو

دوستی یعنی دل کا وہ رشتہ جو مذاق، مستی کے علاوہ بے پناہ ایمانداری اور جذبات سے وابستہ ہوتا ہے۔ بالکل شعلے فلم کے جے ویرو کی طرح لیکن کیا دوستی صرف انسانوں کے بیچ ہوتی ہے تو اس سوال کا جواب ہے، نہیں!

دوستی کا جذبہ محض انسانوں میں نہیں بلکہ خونخوار جانوروں میں بھی چھپا ہوتا ہے۔

دوستی کی ایک ایسی ہی انوکھی کہانی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔۔۔

ہریانہ کے کروک شیتر ضلع کے کروک شیتر کے گاؤں بھور سیدا میں ایک مگرمچھ اور انسان کی دوستی موضوع بحث ہے۔ جی ہاں! گاؤں کے تارا سنگھ اور مگرمچھ بسنتی کی دوستی۔

کروک شیتر کے بھور سیدا میں مگرمچھ کی افزائش کرنے کا مرکز ہے جہاں مگرمچھوں کو محفوظ کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس کے کیئر ٹیکر کے طور کام کرنے والا شخص اپنے پہناوے سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن جب آپ اس آدمی کی کہانی سنیں گے تو حیران ہو جائیں گے۔

تارا سنگھ طویل عرصے سے اس مرکز میں مگرمچھوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ جب یہ شخص جھیل کے کنارے کھڑے ہوکر مگرمچھ کو آواز لگاتا ہے تو پانی میں کہیں بھی مگرمچھ ہوتے ہیں وہ باہر نکل آتے ہیں اور ان کے پاس جمع ہو جاتے ہیں۔

کہا جاتا ہے آزادی سے قبل یہاں ایک سادھو رہتے تھے جنہوں نے سیلاب کے پانی مین بہہ کر آئے دو مگرمچھ کے بچوں کو ایک چھوٹے سے گڑھے میں پالا تھا اور وہ خود ہی ان کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے۔

جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، ان مگرمچھوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور کسانوں اور گاؤں والوں نے مل کر اس جگہ کو سرکار کو دے دیا۔ یہاں سرکار نے مگرمچھ کی افزائش کا مرکز کھول دیا۔

Intro:कुरुक्षेत्र :-दोस्ती की मिसाल केवल इंसानों में नहीं होती बल्कि खूंखार जानवरों में भी प्यार की भावना छिपी होती है ऐसी ही एक कहानी धर्मनगरी कुरुक्षेत्र के गांव भोर सैयदा में लोगों के अंदर आकर्षक का केंद्र बनी हुई है गौरतलब है कि कुरुक्षेत्र के भोर सैयदा में मगरमच्छ प्रजनन केंद्र है जहां पर मगरमच्छों को संरक्षित करने के लिए रखा गया है ।



Body:इसके केयरटेकर की तौर पर काम करने वाले यह व्यक्ति अपने पहनावे से एक सीधा साधा ग्रामीण किसान नजर आता है जब आप इस आदमी की कहानी सुनेंगे तो दंग रह जाएंगे मगरमच्छों को दुनिया के सबसे खतरनाक जानवरों में गिना जाता है और उसका नाम सुनकर आदमी के पसीने छूटने लगते हैं इस पर इस आदमी ने अपने प्यार और लगाव के दम पर मगरमच्छों से भी दोस्ती की है अगर इनकी मानें तो यह लंबे समय से इस प्रजनन केंद्र में मगरमच्छों का रखरखाव कर रहा है जब यह व्यक्ति झील के किनारे खड़ा होकर मगरमच्छ को आवाज लगाता है तो पानी में जहां कहीं भी हो वह बाहर निकल आते हैं और इस व्यक्ति के आसपास इकट्ठा हो जाते हैं यह व्यक्ति बेखौफ खूंखार जानवरों के आसपास घूमता है और उन्हें खाना भी खिलाता है यह तस्वीरें इंसान और मगरमच्छ की दोस्ती की गवाह है




Conclusion:गौरतलब है कि इस जगह पर मगरमच्छ प्रजनन केंद्र है वहां पर एक या दो मगरमच थे पर अब इनकी संख्या 50 से 70 के बीच में पहुंच गई है अब यह एक शर्म क्षेत्र बन गया है इसका देखरेख सरकार कर रही है।
आपको बता दे की अंग्रेजों के समय आजादी से पूर्व यहां एक साधु रहते थे जिन्होंने यहां बाढ़ के पानी मे बहकर आये दो मगरमच्छ के बच्चों को एक छोटे से गड्ढे में पाला था और वह खुद ही इनकी देखभाल किया करते थे जिस तरह समय बीत गया इन मगरमच्छों की संख्या बढ़ती गई किसानों और ग्रामीणों ने मिलकर इस जगह को सरकार को दे दिया और यहां सरकार ने मगरमच्छ प्रजनन केंद्र खोल दिया यहां पर रहने वाला इनका केयर टेकर यहां बेखौफ होकर घूमता है यह मिसाल साबित करती है कि प्यार में ताकत है जो हर इंसान ओर जानवर को भी बदल सकता है।

बाइट:-तारा सिंह केयरटेकर
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.