یہ شخص اپنی پوشاک سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن اس کے دوست کو دیکھ کر لوگوں کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں۔
دوستی یعنی دل کا وہ رشتہ جو مذاق، مستی کے علاوہ بے پناہ ایمانداری اور جذبات سے وابستہ ہوتا ہے۔ بالکل شعلے فلم کے جے ویرو کی طرح لیکن کیا دوستی صرف انسانوں کے بیچ ہوتی ہے تو اس سوال کا جواب ہے، نہیں!
دوستی کا جذبہ محض انسانوں میں نہیں بلکہ خونخوار جانوروں میں بھی چھپا ہوتا ہے۔
دوستی کی ایک ایسی ہی انوکھی کہانی ہم آپ کو بتاتے ہیں۔۔۔
ہریانہ کے کروک شیتر ضلع کے کروک شیتر کے گاؤں بھور سیدا میں ایک مگرمچھ اور انسان کی دوستی موضوع بحث ہے۔ جی ہاں! گاؤں کے تارا سنگھ اور مگرمچھ بسنتی کی دوستی۔
کروک شیتر کے بھور سیدا میں مگرمچھ کی افزائش کرنے کا مرکز ہے جہاں مگرمچھوں کو محفوظ کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس کے کیئر ٹیکر کے طور کام کرنے والا شخص اپنے پہناوے سے ایک سیدھا سادھا گاؤں کا کسان نظر آتا ہے لیکن جب آپ اس آدمی کی کہانی سنیں گے تو حیران ہو جائیں گے۔
تارا سنگھ طویل عرصے سے اس مرکز میں مگرمچھوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ جب یہ شخص جھیل کے کنارے کھڑے ہوکر مگرمچھ کو آواز لگاتا ہے تو پانی میں کہیں بھی مگرمچھ ہوتے ہیں وہ باہر نکل آتے ہیں اور ان کے پاس جمع ہو جاتے ہیں۔
کہا جاتا ہے آزادی سے قبل یہاں ایک سادھو رہتے تھے جنہوں نے سیلاب کے پانی مین بہہ کر آئے دو مگرمچھ کے بچوں کو ایک چھوٹے سے گڑھے میں پالا تھا اور وہ خود ہی ان کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے۔
جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، ان مگرمچھوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور کسانوں اور گاؤں والوں نے مل کر اس جگہ کو سرکار کو دے دیا۔ یہاں سرکار نے مگرمچھ کی افزائش کا مرکز کھول دیا۔