نکیتا تومر قتل کیس کے سلسلے میں سرو سماج نے اتوار کے روز ایک مہاپنچایت طلب کی تھی۔ اس مہا پنچایت میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ نکیتا تومر کے قاتلوں کو جلد سے جلد پھانسی دی جائے۔ اس مطالبہ پر لوگوں نے نیشنل ہائی وے -2 کو بلاک کر دیا۔
پولیس نے قومی شاہراہ کو روکنے کے بعد مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران قومی شاہراہ پر زوردار ہنگامہ ہوا۔ پولیس نے جیسے ہی نوجوان پر لاٹھی چارج کیا اور نوجوانوں کو شاہراہ سے ہٹایا تو نوجوانوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔
وہیں نوجوانوں نے دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مزید پولیس فورس کا مطالبہ کیا گیا۔ صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔
واضح رہے کہ 21 سالہ طالبہ نکیتا تومر کو گزشتہ پیر کے روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کے ملزموں کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس قتل عام کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
ہریانہ حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی اور فاسٹ ٹریک عدالت میں اس کیس کو چلانے کا حکم دیا تھا۔