لقمان کے بعد بھی ایک بار پھر گھاسیڑا گاؤں کے ہی 2 افراد کو گروگرام میں بلا کر مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے اپوزیشن پارٹی کانگریس کی ریاستی صدر کماری شیلجہ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا نظریہ بالکل صاف ہے۔ اس طرح قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ اگر کوئی غلطی بھی کر رہا ہے اسے قانون کے مطابق سزا دینی چاہیے۔ عوامی ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی چھوٹ حکومت نے کیوں دے رکھی ہے؟
ماب لنچنگ کے بڑھتے واقعات پر کماری شیلجہ کا بیان
ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں ماب لنچنگ کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔ حال ہی میں میوات کے گاؤں گھاسیڑا کے رہائشی لقمان کو گروگرام میں ماب لنچنگ کا شکار بنایا گیا لقمان ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
لقمان کے بعد بھی ایک بار پھر گھاسیڑا گاؤں کے ہی 2 افراد کو گروگرام میں بلا کر مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے اپوزیشن پارٹی کانگریس کی ریاستی صدر کماری شیلجہ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا نظریہ بالکل صاف ہے۔ اس طرح قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ اگر کوئی غلطی بھی کر رہا ہے اسے قانون کے مطابق سزا دینی چاہیے۔ عوامی ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی چھوٹ حکومت نے کیوں دے رکھی ہے؟